جب (خُداوند یسوع) کلام کرچکا تو شمعون سے کہا ” گہرے میں لے چل اور تم شکار کے لئے اپنے جال ڈالو۔"
شمعون نے کہا "اَے اُستاد ہم نے رات بھر محنت کی اور کچھ ہاتھ نہ آیا مگر تیرے کہنے سے جال ڈالتا ہوں"۔ یہ کیا اور وہ مچھلیوں کا بڑا غول گھیر لائے اور اُن کے جال پھٹنے لگے۔ لُوقا 5 : 4 – 6
مندرجہ بالا حوالہ میں ساری رات جال ڈالنے کے باوجود جب کوئی مچھلی پکڑی نہیں گئی تو خُداوند یسوع نے پطرس سے کہا کہ ایک بار پھر کوشش کر۔ جو کچھ خُداوند یسوع پطرس سے کہہ رہے تھے شاید وہ اُسے سمجھ نہیں پا رہا تھا اور میرا خیال ہے کہ وہ دوبارہ جال نہیں ڈالنا چاہتا تھا،تو بھی اُس نے وہی کیا جو خُداوند نے اُس سے کرنے کے لئے کہا۔ اُس دن جو کچھ اُس نے پکڑا وہ اُس کی زندگی کا سب سے بڑا شکار تھا۔
اپنے خیال، احساسات اور جذبات کی راہنمائی میں چل کر آپ بڑا شکار نہیں کرسکتے۔
لیکن جو کچھ اور جس وقت خُدا فرماتا ہے وہ کریں، چاہے وہ آپ کی سمجھ میں آتا ہے یا نہیں اور آپ اپنی برکات کو دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔
آج کا قوّی خیال: مجھے سمجھ میں آئے یا نہ تو بھی میں خُدا پر بھروسہ کروں گا/گی۔