کیونکہ خُدا نے ہمیں دہشت (بزدلی،ناکامی کا احساس اورپستی،اور خوفناک ڈر) کی رُوح نہیں دی بلکہ (اُس نے ہمیں جو رُوح دی ہے وہ) قدرت اور مُحبّت اور تربیت کی رُوح دی ہے۔ 2 تیمتھیس 1 : 7
یونانی زبان کے لفظ تربیت کا ترجمہ ہے "سوچ کی حفاظت کرنا یا محفوظ رہنا، ضبطِ نفس یا سمجھداری کی نصیحت یا بلاوا۔” دوسرے الفاظ میں وہ شخص جو سمجھداری کے ساتھ مناسب سوچ رکھتا ہے اس کی زندگی کے ہر حصہ میں نظم و ضبط ہوگا۔
میرا اِیمان ہے کہ ہماری سوچیں، الفاظ اور جذبات زندگی کے وہ اہم حصے ہیں جہاں ہمیں نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔ وہ شخص جو منظم ہے ہر قسم کے مسائل میں اس کا رویہ بھی درست ہوگا۔ اگرچہ درست رویہ کو برقرار رکھنا مشکل ہے لیکن یہ بگڑے ہوئے رویہ کو درست کرنے سے قدرے آسان ہے۔ اس بات پر غور کئے بغیر آگے نہ بڑھیں۔ میں دوبارہ اس کو دہراؤں گی: درست رویہ کو برقرار رکھنا قدرے آسان ہے بنسبت اس کو دوبارہ درست کرنے کے جب یہ ایک بار بگڑ جائے۔
آج کا قوّی خیال: خُدا نے مجھے تربیت اور ضبطِ نفس کی رُوح بخشی ہے۔