اور ایک دُوسرے پر مِہربان اور نرم دِل (ہمدرد، سمجھنے والا اور مہربان) ہو اور جِس طرح خُدا نے مسِیح میں تُمہارے قصُور مُعاف کِئے ہیں تُم بھی ایک دُوسرے کے قصُور (فوراً اور آزادی سے) مُعاف کرو۔ افسیوں 4 : 32
لفظ غصہ اور خطرہ کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ خُدا کا کلام ہمیں سیکھاتا ہے کہ سورج غروب ہونے تک تمہاری خفگی نہ رہے (دیکھیں افسیوں 4 : 26)۔ جب ہم غصہ میں رہتے ہیں، تو ہم ابلیس کو اپنی زندگی میں موقع دیتے ہیں؛ ہم اس کے لئے دروازہ کھول دیتے ہیں تاکہ وہ اپنا کام کرے۔
خُدا اپنے فزندوں سے بابرکت اور کثرت کی زندگی کا وعدہ کرتا ہے اگر وہ اُس کے حکموں پر عمل کرتے ہیں۔ دوسروں سے ناراض رہنا اور ان کے لئے سخت خیالات رکھنا نافرمانی ہے۔ خُدا ہمیں حُکم دیتا ہے کہ ہم اُسی طرح معاف کریں جس طرح اُس نے ہمیں معاف کیا ہے۔ اِس زندگی میں ہمیں معاف کرنے میں بڑا فیاض بننا ہے۔ یہ وہ کام ہے جو ہمیں ہر روز کرنا ہے۔ اگر آپ کسی سے بھی کسی وجہ سے ناراض ہیں، عین ممکن ہے کہ آپ کی ناراضگی درست ہو، تو بھی معاف کرنے کا فیصلہ کریں، اور خود پر مہربانی کریں۔
آج کا قوّی خیال: میں معاف کرنے میں فیاض ہوں۔