سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔۔ امثال 3 : 5
بہت دفعہ ہم کہتے ہیں کہ ہم خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں لیکن ہمارے دِل میں فکر ہوتی ہے۔ جیسا کہ مندرجہ بالا آیت میں یہ تصدیق کی گئی ہے کہ ہمیں نہ صرف پورے دِل سے بلکہ پوری عقل سے خُداوند پر توکّل کرنا ہے۔
جب آپ کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے تو آپ کیا سوچتے ہیں؟ کیا آپ فکر کرتے اور خود مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا آپ خُدا کے قوّی ہاتھوں میں معاملات کو سونپتے ہیں؟ اگر آپ فکر کرنے کی بجائے خُدا پر بھروسہ کرتے ہوئے رُوح کے مطابق چلتے ہیں تو آپ کو "خُدا کا اطمینان مِلے گا جو سمجھ سے بالکل باہر ہے” (فلپیوں 4 : 7)؛ آپ کے پاس بیان سے باہر خوشی ہوگی (دیکھیں 1 پطرس 1 : 8) خوفناک آزمائشوں اور مصائب کے بیچ میں بھی۔ ٖفکر کرنے کی بجائے خُدا پر بھروسہ کرنے سے ہمارے اندر خوشی جاری ہوتی ہے اور ہمیں ہمارے مسائل کا حل ملتا ہے۔
آج کا قوّی خیال: میں اپنے پورے دِل اور عقل سے خُدا پر بھروسہ اور تکیہ کرتا/کرتی ہوں۔