اِس لِئے کہ ہماری لڑائی کے ہتھیار جِسمانی نہیں (جسمانی اور خونی ہتھیار) بلکہ خُدا کے نزدِیک قلعوں کو ڈھا دینے کے قابِل ہیں۔ 2 کرنتھیوں 10 : 4
گڑھ عمومآً منفی خیالات کا قلعہ ہوتا ہے جو اِبلیس ہمارے ذہن میں بناتا ہے۔ کوئی بھی قلعہ ایک ہی رات میں تعمیر نہیں کیا جا سکتا؛ اسے تعمیر ہونے میں ساری زندگی لگ جاتی ہے، اِس لئے جب اُس کو توڑنا ضروری ہوجائے تو ایک ایک اینٹ کرکے اُسے ڈھانا ہوگا۔
اپنا جائزہ لیں اور پتہ کریں کہ وہ کون سی بات ہے جو آپ کو وہ سوچنے پر اُبھارتی ہے جس سے آپ آزاد ہونا چاہتے ہیں۔ کیا دباؤ یا کوئی اور منفی جذبہ آپ کو منفی سوچوں بوریت، تنہائی، تھکاوٹ کی طرف لے جانے کا سبب بنتا ہے؟ بعض اوقات جب ہم کسی چیز سے آزادی چاہتے تو اس کے لئے کیوں اور کب کا جواب سمجھنا آزادی کا دروازہ ہوتا ہے۔ پھر خُدا کی مدد سے آپ ان قلعوں کو سَر کرسکتے ہیں۔ جب آپ کلام کو پڑھتے ہیں، بولتے ہیں، دُعا کرتے ہیں، اُس پر اِیمان رکھتے ہیں اور اس کے مطابق گیت گاتے ہیں تو خُدا کا کلام جنگ کے لئے آپ کا ہتھیار بن سکتا ہے
آج کا قوّی خیال: خُدا کی مدد سے میں اُن قلعوں کو جو ابلیس نے میرے ذہن میں بنائے ہوئے ہیں ڈھا سکتا/سکتی ہوں۔