"کیونکہ میں تمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہوں "، خُداوند فرماتا ہے ” یعنی سلامتی کے خیالات۔ بُرائی کے نہیں تاکہ میں تم کو نیک انجام کی اُمید بخشوں۔" یرمیاہ 29 : 11
ایسی زندگی بسر کریں جس میں توقع کرنا شامل ہو۔ داؤد بادشاہ نے کہا "اگر مجھے یقین نہ ہوتا کہ زندوں کی زمین میں خُداوند کے احسان کو دیکھوں گا۔” (زبور 27 : 13) وہ توقع کرتا تھا اور اپنی توقعات کے بارے میں پُراعتماد تھا۔
توقعات کے ساتھ زندگی بسر کرنا حقوق کے ساتھ زندگی بسر کرنے جیسا نہیں ہے، جو ایسا رویہ ہے جس کے مطابق ہم ہر چیزکے مستحق ہیں۔ ہم خُدا کی کسی نعمت کے مستحق نہیں ہیں، لیکن وہ اپنی عظیم مُحبّت اور رحم کے باعث چاہتا ہے کہ ہم پاک توقعات کے ساتھ زندگی بسر کریں تاکہ ہم اُس کی بہترین نعمتوں کو حاصل کریں۔
یہاں تک کہ اگر آپ اپنی تمام زندگی ضرورت مند بھی رہے ہیں، تو اَب یہ حالت تبدیل ہوسکتی ہے اگر آپ اپنے حصہ کا کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ آپ کا کام خُدا کی فرمانبرداری کرنا ہے، اچھّا بیج بویں، کثرت کا رویا رکھیں، اور ایسی باتوں کے بارے میں سوچیں اور اِقرار کریں جو خُدا کے کلام سے اتفاق رکھتی ہوں ــــ اور ثابت قدم رہیں۔ جب ایسا کرتے رہیں گے تو آپ کی سوچ صحت مند ہو جائے گی اور آپ کو اس قابل بنائے گی کہ آپ سب باتوں میں خوشحال ہوں۔
آج کا قوّی خیال: آج میں اپنی زندگی میں اچھّی چیزوں کے وقوع میں آنے کی توقع کرتا/کرتی ہوں۔