اگر کوئی کہے کہ مَیں خُدا سے مُحبّت رکھتا ہُوں اور وہ (مسیح میں) اپنے بھائی سے عداوت رکھّے (نفرت کرے یا اُسے ناپسند کرے) تو جُھوٹا ہے کیونکہ جو اپنے بھائی سے جِسے اُس نے دیکھا ہے مُحبّت نہیں رکھتا وہ خُدا سے بھی جِسے اُس نے نہیں دیکھا مُحبّت نہیں رکھ سکتا۔ 1۔ یُوحنّا 4 : 20
مُحبّت کسی کے بارے میں اچھّے احساسات رکھنے سے بڑھ کر ہے۔ مُحبّت ایک فیصلہ ہے۔ جب خُدا کے کلام میں ہمیں ہدایت دی گئی ہے کہ "مُحبّت کو جو کمال کا پٹکا ہے باندھ لو”، تو اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں اِنسانوں سے پیار کرنے کا فیصلہ کرنا ہے۔ یہ ایسا کام ہے جِسے ہم اپنے احساسات سے بالاتر ہو کر کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ لوگوں کے ساتھ ہمارے برتاؤ سے مُحبّت کا اظہار ہوتا ہے نہ کہ ہمارے اُن احساسات سے جو ہمارے اندر ہیں۔
مُحبّت میں چلنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم لوگوں کو کُھلے دِل سے معاف کریں۔ جب ہم اپنے دشمنوں کو معاف کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے تو ہم خُدا کے اور اپنے بیچ میں ایک دراڑ ڈال دیتے ہیں۔ بائبل کا پیغام یہ ہے کہ کوئی شخص جو مسیح میں اپنے بھائی یا بہن سے مُحبّت نہیں کرتا وہ خُدا سے مُحبّت کرنے کا دعویٰ دار نہیں ہوسکتا۔ اگر آپ اپنی زندگی میں خُدا کی مرضی کو چاہتے ہیں، تو اس کے طریقہ کے مطابق کام کریں ــــ دوسروں سے مُحبّت کریں اور اُن کو معاف کریں۔
آج کا قوّی خیال: خُدا سے اپنی مُحبّت کے اظہار کے لئے میں خُدا کی مُحبّت کو اِنسانوں پر ظاہر کرتا/کرتی ہوں۔