PT-289 ذاتِ الہیٰ میں شریک ہو

جِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چُھوٹ کر جو دُنیا میں بُری خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلہٰی میں شرِیک ہو جاؤ۔۔                     2 پطرس 1 : 4

ابلیس ہمیں یہ بتانا چاہتا ہے کہ ہم خُدا کی مانند نہیں بن سکتے ـــــ ہم رحم دِل اور مہربان نہیں ہوسکتے؛ ہم شادمان نہیں ہو سکتے؛ ہم قہر کرنے میں دھیمے اور معاف کرنے میں تیز نہیں ہوسکتے۔ لیکن بائبل بتاتی  ہے کہ خُدا نے اپنی الہیٰ فطرت ہمارے اندر اُنڈیلی ہے اور یہ ہمارے اندر موجود ہے، پس ہم اُسے بڑھا سکتے ہیں اور یہ ہمارے اندر سے جاری ہوسکتی ہے۔

ابلیس کے جھوٹ کو نہ سنُیں۔ اس کی بجائے خُدا کے وعدوں کا یقین کریں: آپ ذاتِ الہیٰ میں شریک ہوسکتے ہیں؛ آپ کے پاس بیان سے باہر خوشی ہو سکتی ہے؛ آپ رحیم ہو سکتے ہیں،تاکہ کسی کے خلاف بھی بغض نہ رکھیں۔ اپنی سوچوں کو خُدا کے وعدوں اور کلام سے بھر لیں۔ اس کے کلام کی سچائی کا ہر روز اپنی زندگی میں اطلاق کریں، اور پھر آپ اپنی زندگی کی دوڑ کو خوشی کے ساتھ ختم کرسکیں گے (اعمال 20 : 24)!

 

آج کا قوّی خیال: مجھے دُنیا کی طرح زندگی گزارنے کی ضرورت نہیں ہے،میں خُدا کی مانند جی سکتا/سکتی ہوں کیونکہ اُس کی فطرت میرے اندر موجود ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon