PT-292 باعثِ برکت بنیں

دینا لینے سے مبارک (زیادہ خوشی بخشتا ہے اور قابلِ رشک بناتا ہے) ہے۔                       اعمال 20 : 35

بہت سال تک میں مندرجہ بالا آیت کا حوالہ تو دیتی تھی لیکن میں دِل سے اِس پر اِیمان نہیں رکھتی تھی کیونکہ میں اپنا زیادہ وقت دوسروں کے لئے باعثِ برکت بننے کی بجائے برکت حاصل کرنے میں مصروف رہتی تھی۔ لیکن میں نے سیکھا کہ جب تک ہم اپنے بارے میں بھول نہیں جاتے، دوسروں کے احوال پر غور کرنا شروع نہیں کرتے اور ہر طرح سے فیاض دِل نہیں بنتے ہم "خوش ہونے”کا مطلب نہیں سمجھ سکتے۔

بہت سے لوگ چرچ میں تو ہدیہ جات دیتے ہیں، جو کہ زندگی گزارنے کے لئے یہ ایک اچھّی عادت ہے۔ لیکن محض ہدیہ جات ہی نہ دیں، بلکہ سخی بنیں۔ ہر روز خُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ پر ظاہر کرے کہ آپ کس طرح اپنا آپ دے سکتے ہیں اور دوسروں کے لئے باعثِ برکت بن سکتے ہیں۔ جب آپ فیاضی سے دینے والے بن جائیں گے، تو آپ حیران ہوں گے کہ آپ کس قدر شادمان ہیں اور کس قدر اپنی زندگی سے لطف اندوز ہیں، کیوں؟ کیونکہ دینے والے لوگ اکثر خوش لوگ ہوتے ہیں اور حقیقت میں دینا لینے سے زیادہ مبارک ہے۔

 

آج کا قوّی خیال: میں دینے والا/والی ہوں، میں لوگوں سے مُحبّت کرتا/کرتی ہوں اور اُن کی مدد کرنے سے لطف اندوز ہوتا/ہوتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon