میں تمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہوں کہ ایک دوسرے سے مُحبّت رکھو کہ جیسے میں نے تم سے مُحبّت رکھی تم بھی ایک دوسرے سے مُحبّت رکھو۔ یُوحنّا 13 : 34
کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ مُحبّت ایک احساس کا نام ہے ـــــ یعنی یہ جوش یا تیز جذبات کا عجیب احساس ہے جو ہمیں ہر جگہ گرماتا یا آرام مہیا کرتا ہے۔ جب کہ یہ بھی بالکل سچ ہے کہ مُحبّت عجیب احساسات اور طاقتور جذبات کا نام ہے لیکن یہ اِس سے کہیں زیادہ ہے۔
حقیقی مُحبّت ایک فیصلہ کا نام ہے یعنی ہم اپنے تعلقات میں جو دوسرے انسانوں کے ساتھ ہے کیسا برتاؤ کرتے ہیں۔ حقیقی مُحبّت ضرورتوں کو پورا کرنےکا نام ہے یہاں تک کہ اگر ہمیں ایسا کرنے کے لئے قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ بائبل میں 1 یُوحنّا 3 : 18 میں یہ نقطہ بیان کی گیا ہے: "اَے بچّو! ہم (محض) کلام اور زبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی (عملی طور پر خلوص کے ساتھ) کے ذریعہ سے بھی مُحبّت کریں۔” یہ واضح ہے، مُحبّت ہمیں عملی قدم اُٹھانے کے لئے اُبھارتی ہے ــــ یہ محض خیالات کا اِظہار یا باتیں کرنے کا نام نہیں ہے۔ اگر ہم خُداوند یسوع کی مانند بننا چاہتے ہیں، ہمیں دوسروں سے مُحبّت کرنی چاہیے اُسی پُرفضل، معافی دینے، فیاض ، غیر مشروط مُحبّت کے ساتھ جو وہ ہم سے کرتا ہے۔
آج کا قوّی خیال: خُدا مجھ سے پیار کرتا ہے اور میں سب انساںوں سے پیار کرتا/کرتی ہوں۔