پس خُدا جو اُمّید کا چشمہ ہے تُمہیں اِیمان رکھنے ( اِیمان کا تجربہ کرنے سے) کے باعِث ساری خُوشی اور اِطمِینان سے معمُور ( لبریز) کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے تُمہاری اُمّید زِیادہ ہوتی جائے۔ رومیوں 15 : 13
مندرجہ بالا حوالہ کے مطابق، ہم خوشی اور اِطمینان سے کس طرح معمور ہوسکتے ہوں؟ اِیمان رکھنے سے۔ شک کرنے یا منفی سوچ سے نہیں، بلکہ اِیمان سے۔ ہم سب کسی نہ کسی بات پر اِیمان رکھتے ہیں، لیکن صرف خُدا کے کلام پر اِیمان رکھنے سے وہ نتیجہ برآمد ہوتا ہے جس کا ذکر آج کے حوالہ میں کیا گیا ہے۔ صرف مثبت رہنے سے ہر چیز کے بارے میں بہتر نظریہ رکھنے سے اور ہمیشہ سب کا بھلا چاہنے سے، ہماری زندگی میں شادمانی اور اطمینان آتا ہے۔ ہمیں وہی ملتا ہے جس پر ہمارا ایمان ہوتا ہے، جو ہم سوچتے ہیں یا جس پر ہم غور کرتے ہیں، پس خُدا کے کلام پر اِیمان رکھیں اور اِطمینان اور خوشی کی توقع کریں۔
آج کا قوّی خیال: میں اپنی زندگی کے تمام حالات میں خُدا کے کلام پر اِیمان رکھتا/رکھتی ہوں اور میرے اندر اطمینان اور شادمانی ہے۔