PT-354 مُحبّت سے پرہیز گاری تک

مگر رُوح کا پھل مُحبّت، خُوشی اِطمینان، تحمل، مہربانی۔،نیکی، اِیمانداری، حِلم، پرہیز گاری ہے۔ ایسے کاموں کی کوئی شریعت مخالف نہیں۔                         گلتیوں 5 : 22 – 23

مُحبّت اور پرہیز گاری کا مقام یہ ہے کہ یہ رُوح کے باقی پھلوں کو اُن کی جگہ پر قائم رکھتے ہیں۔ ابتدائی طور پر سارے پھل مُحبّت سے پیدا ہوتے ہیں اور پرہیزگاری سے اپنی جگہ قائم رہتے ہیں۔ رُوح کے پھل میں چلنے کی آرزو کرنا اچھّی بات ہے کیونکہ اس میں صبر، مہربانی، حِلم، نیکی اور بےغرضی اور دوسرے پھل شامل ہیں۔ اگرچہ یہ اچھّا ہوگا اگر ہم غیر اِرادی طور پر لوگوں کے ساتھ اس طرح سے برتاؤ کریں، لیکن یہ سب کچھ پرہیز گاری کے بغیر شاذونادر ہی ممکن ہوسکتا ہے۔

کبھی کبھار ہمارے لئے ایسا کرنا آسان ہوتا ہے لیکن کبھی کبھی جب ہم اچھّا محسوس نہیں کرتے یا ہمارا دِن کسی پریشانی میں گزرتا ہے تو اس وقت رُوح کے پھل کے مطابق زندگی گزارنا مشکل محسوس ہوتا ہے۔ لیکن خُدا کا شُکر ہو کہ اُس نے ہمیں پرہیز گاری بخشی ہے تاکہ ہم اپنی زندگی میں ہمیشہ اچھّا پھل قائم رکھیں۔

 

آج کا قوّی خیال: خُدا میری مدد کرتا ہے تاکہ میں پرہیز گاری کو ظاہر کروں اور ہمیشہ انسانوں سے مُحبّت کو اظہارکر سکوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon