اور اِیمان کے وسیلہ سے مسیح تمہارے دِلوں میں (حقیقت میں) سکونت (رہائش پذیر ہو، رہے اور مستقل اپنا گھر بنائے) کرے تاکہ تم مُحبّت میں جڑ پکڑ کے اور بنیاد قائم کرکے۔ افیسوں 3 : 17
جب آپ خُدا کے کلام کے طالبِ علم بن جاتے ہیں تو آپ کے اندر اپنا رویہ تبدیل کرنے کی خواہش جنم لیتی ہے لیکن اکثر اوقات جیسے ہی آپ کسی ایک بُرے رویے کو تبدیل کرلیتے ہیں تو دوسرا اِس کی جگہ سامنے آ جاتا ، کیوں؟ کیونکہ بُرا پھل خراب جڑ سے پیدا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر جب تک ہم اپنے بارے میں بُرا محسوس کرتے رہیں گے تو ہم کسی نہ کسی قسم کا بُرا پھل پیدا کرتے رہیں گے۔ یہ غصہ، شک، خوف یا دودلا پن ہوسکتا ہے۔ اور یہ سب ہمارے رویے میں نظر آئے گا۔ لیکن ہمیں مسئلہ کی تہہ تک پہنچنا ہے۔ ظاہری طور پر رویے چاہے کیسے ہی کیوں نہ ہوں لیکن جب تک اندر درستگی نہیں ہوگی جَلد یا بدیر سب کچھ ظاہر ہو جائے گا۔
آپ کی قدروقیمت کا انحصار ظاہر پر نہیں ہے بلکہ اس کا انحصارخُدا کی مُحبّت پر ہے جو وہ آپ سے کرتا ہے۔ اُس کی مُحبّت کو قبول کریں اور اپنی قدر کریں تاکہ آپ کی زندگی میں بہتر پھل پیدا ہو۔
آج کا قوّی خیال: میری جڑ مسیح میں ہے اور میں اُس میں پیوستہ ہوں۔