باطنی زندگی

اِس سے رُوح القّدس کا یہ اِشارہ ہے کہ جب تک پہلا خیمہ [خیمہ اجتماع کا بیرونی حصّہ] کھڑا ہے پاک مکان [حقیقی پاک مقام] کی راہ ظاہرنہیں ہوئی۔  (عبرانیوں ۹ : ۸)

پُرانے عہد نامہ میں خیمہٗ اجتماع کے تین حصّے تھے۔ یہ بیرونی صحن، درمیانی احاطہ جسے پاک مکان کہا جاتا ہے اور پاکترین مکان جو کہ اندرونی حصہ تھا پر مشتمل تھا۔ صرف سردار کاہن ہی پاکترین مکان میں داخل ہوسکتا تھا کیونکہ وہاں خُدا کی حضوری تھی۔

ہم انسانوں کے بھی تین حصّے ہیں جن میں تین کوٹھڑیاں  ہیں۔ ہمارا بدن ، ہماری جان اور ہماری روح۔ آج کی آیت میں کہا گیا ہے کہ جب تک ہم بیرونی حصّہ میں رہیں گے جو ہمارے بدن اور جان کی مثل ہے پاکترین مکان جو کہ ہماری روح کی مثل ہے کی راہ ظاہر نہیں ہوگی۔ سادہ الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم اپنے جسم کی مانیں گے اور اُس کی پیروی کریں گے ہم نہ توخُدا کی حضوری میں داخل ہوسکتے ہیں اور نہ ہی اس سےلطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر میں غصّہ کی حالت میں رہوں گی تومیں خُدا کی حضوری سے لطف اندوز  نہیں ہوسکتی۔

ہمارے جسمانی حصے ہمیشہ کچھ نہ کچھ تقاضہ کرتے رہیں گے کیونکہ جسم خود غرض ہے اور اپنی مرضی چاہتا ہے لیکن ہمیں اس کے تقاضوں کے آگے ہار نہیں ماننی ہے۔ ہمیں بس یہ کہنا چاہیے ’’ میں اَب تمہیں نہیں پہچانتا/پہچانتی؛ تمہارا مجھ پر کوئی اختیار نہیں ہے۔‘‘ جب ہم جسمانی زندگی کے تقاضوں کے خلاف اٹل فیصلہ کرلیں گے تو ہم خُدا کو تعظیم دیتے ہوئےاُس کی حضوری سے لطف اندوزہوسکیں گے۔ آج کا  پیغام سادہ ہے: ’’خودی کا انکارکرنا اور خُدا کو ہاں کہنا۔‘‘ بائبل مقّدس فرماتی ہے کہ ہم گناہ کے اعتبار سے مُردہ ہیں۔ گناہ مُردہ نہیں ہے؛ وہ ہمیں ہمیشہ اپنی طرف مائل کرے گا لیکن ہمیں انکار کرنا ہے!


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: اپنے نفس کی بھوک اورخواہشات کو پورا کرکے جسم میں زندگی بسر نہ کریں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon