خُدا کی حضوری سے لطف اندوز ہوں

تو مجھے زندگی کی راہ دکھائے گا؛ تیری حضور میں کامل شادمانی ہے، تیرے دہنے ہاتھ میں دائمی خوشی ہے۔  (زبور ۱۶ : ۱۱)

مجھے زمین پر منہ کے بَل لیٹ کر دُعا کرنا یعنی اُس سے بات کرنا اور اُس کی آواز سُننا بہت پسند ہے۔ اِس انداز سے دُعا کرنے سے میری نظریں دُنیا کی ہر چیز ہٹ جاتی ہیں اور مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں خُدا کے ساتھ تنہا ہوں۔ میں کافی عرصہ تک اِسی انداز سے دُعا کرتی تھی لیکن پھر میری کمر میں درد نکل آیا اورمجھے اِس انداز کو ترک کرنا پڑا! لیکن میں خوش ہوں کہ دُعا میں اپنا انداز بدلنے سے میں غیر روحانی محسوس نہیں کرتی ہوں۔ میں بس آپ کو اتنا کہہ سکتی ہوں کہ آپ کو دُعا یا خُد اکی حضوری کا تجربہ کرنے کے لئے کسی مخصوص جسمانی انداز کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ کے گھٹنوں میں درد ہے تو زمین پر  لیٹ جائیں۔ اگر آپ ڈیو کی طرح ہیں تو آپ کھڑکی کے پاس کُرسی رکھیں اور باہر جھانکتے ہوئے دُعا کریں۔ مختصر یہ کہ ایک جگہ تلاش کرلیں اور مخصوص انداز اپنا لیں جس میں آپ خُدا سے باتیں کرنے اور اس کی آواز سننے میں اچھا محسوس کریں اور اُس پر غور کریں۔

دُعا کے فارمولہ کے حوالہ سے اور دُعا کے جسمانی انداز کے تعلق سے آپ نے جو کچھ سُنا ہے اُس سے آزاد ہوجائیں ۔۔۔۔۔۔ اوربس دُعا کریں! میں آپ کو چیلنج کرتی ہوں کہ خُدا سے گفتگو کو سادہ بنا ئیں۔ ایسے انداز اور طریقہ سے خُدا سے بات کریں اور اُس کی سُنیں جو آپ کو آسان اور سہل معلوم ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اور سب سے بڑھ کریہ کہ اُس کی حضوری سے لطف اندوز ہوں!


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: بس دُعا کریں!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon