دباؤ پر فتح

…اَب ہم شریعت (کی فرمانبرداری) سے ایسے چھوٹ گئے کہ رُوح (رُوح کی تحریک کی فرمانبرداری کرتے ہوئے) کے (زندگی کے) نئے طور پر نہ کہ لفظوں کے پُرانے طور پرخدمت کرتے ہیں۔  رومیوں 7 : 6

 ہماری زندگی میں ایسا وقت آتا ہے کہ جب ہمیں دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ہمیں اِس کے اُوپر رہنا ہے اِس کے نیچے نہیں۔ دباؤ کے باوجود ہم پاک روح کی راھنمائی اور قوت سے اپنے کاموں اور ذمہ داریوں کو بآسانی سبنھال سکتے ہیں۔ جب ہم رُوح کی تحریک کی پیروی کرتے ہیں ہم جان جائیں گے کہ اپنے سامنے آنے والے ہر قسم کے حالات کا سامنا کیسے کریں، کیسے اِن کو سنبھالیں۔

ہم سب کو ناپسندیدہ حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن خُدا کی قدرت سے ہم دباؤ کو نظر انداز کرتے ہوئے ان حالات میں سے ہوکر گزر سکتے ہیں۔ جتنا زیادہ ہم خُدا پر تکیہ اور بھروسہ کریں گے زندگی اتنا ہی آسان ہوجائے گی۔ زندگی کا ہر معاملہ "آسان” نہیں ہوتا لیکن ہم "پاک روح کی آسانی” کے ساتھ معاملات کو سنبھال سکتے ہیں، یہ نام میں نے چُنا ہے۔ دوسرے الفاظ میں خُدا ہمیں زور بخشتا ہے تاکہ اس کے وسیلہ سے وہ کام کریں جوکرنا ہمارے لئے ضروری ہے۔ وہ ہمیں قوت بخشتا اور ہماری مدد کرتا ہے۔

خُدا ہماری راھنمائی کرے گا لیکن ضرورت اِس بات کی ہے کہ ہم اُس پر بھروسہ کریں اور اُس کی ہدایات کی پیروی کریں۔ وہ ہمیں کبھی ایسی  صلاح نہیں دیتا جو ہمارے لئے سود مند نہ ہو اور جس سے ہماری زندگی میں ترقی نہ ہو۔ خُدا آپ کوشکست کی نہیں بلکہ فتح اور کامیابی  کی منزل پر لے جانا چاہتا ہے۔ میرا اِیمان ہے کہ اگر آپ اُس کی راھنمائی کے پیچھے چلیں گے تو آپ  پہلے سے کم دباؤ محسوس کریں گے۔ وہی بتائے گا کہ کون سا کام کرنا ضروری ہے اور کون سا کام نہیں کرنا ہے لیکن اگرہم اُس کی حاکمیت کی فرمانبرداری کریں گے تو غلط راستے پر جانے اور اپنی قوت اور وقت کو ضائع کرنے سے بچ سکتے ہیں!


سادگی سے پاک رُوُح کی تحریک کی تابع داری کرنے سے اکثر دباؤ فوراً جاتا رہتا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon