فضل اور شُکرگزاری

فضل اور شُکرگزاری

کیونکہ تُم کو [تمہارے] اِیمان کے وسِیلہ سے فضل (خُدا کے بے حساب احسان) ہی سے نجات مِلی ہے (حکمِ عدالت سے نجات دلائی اور مسیح کی نجات کا حصہ دار بنایا) اور یہ [نجات] تُمہاری طرف سے نہیں [تمہارے اپنے کام سے، یہ تمہاری اپنی کوشش سے نہیں ہے]۔ خُدا کی بخشِش ہے۔   اِفِسیوں  2 : 8

جب تک ہم خُدا کے فضل کو پوری طرح سے سمجھ نہیں لیتے ہیں تو اُس کے لیے واقعی احسان مند اور شُکر گزار ہونا مشکل ہوتا ہے — اگرچہ یہ ناممکن نہیں ہے۔ فضل بے حساب احسان ہے، لیکن یہ خُدا کی قدرت بھی ہے جو ہمارے لیے دستیاب ہے تاکہ ہم آسانی کے ساتھ وہ کر سکیں جو ہم خود کبھی نہیں کر سکتے تھے۔ ایک بار جب ہم اس حقیقت کو سمجھ لیں گے کہ ہمارے پاس جو بھی اچھّی چیز ہے وہ خُدا کی مہربانی سے ہمارے پاس آتی ہے، ہمارے لیے سوائے شُکرانے اور شُکر گزاری کے اور کیا رہ جاتا ہے؟

جب ہم سوچتے ہیں کہ ہمارے پاس جو بھی ہے ہم اُس کے حقدار ہیں تو اس وقت خُدا کو جلال دینا مشکل ہوجاتا ہے۔ لیکن جب ہم یہ جان لیتے ہیں کہ ہمیں جو کچھ خُدا نے دیا ہے دراصل ہم اس کے  مستحق نہیں تھے تو پھر ہمارے لئے اُس کو جلال دینا مشکل نہیں ہوتا— یہ سب اُس کے فضل سے ہے۔ ہماری زندگیوں میں صرف اُس کی شُکرگزاری ہونی چاہیے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، مَیں تیرے فضل کے لیے تیرا/تیری شُکر گزار ہوں۔ اگر میری زندگی پر تیرا فضل نہ ہوتا تو میں نااُمید ہوتا/ہوتی۔ لیکن تیرے فضل اور قدرت کی وجہ سے، مَیں شُکر گزار ہوں کہ جو منصوبے تُو نے میرے لیے رکھے ہیں مَیں وہ پورے کر سکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon