اور ہم نے وہاں بنی عَناق (دیو) کو بھی دیکھا جو جبّار ہیں اور جبّاروں کی نسل سے ہیں اور ہم تو اپنی ہی نگاہ میں اَیسے تھے جیسے ٹِڈے ہوتےہیں اور ایسے ہی اُن کی نگاہ میں تھے۔ گنتی 13 : 33
گنتی 13 باب میں ہم پڑھتے ہیں کہ موسیٰ نے بارہ آدمیوں کو وعدہ کی ہوئی سرزمین میں جاسوسی کے لئے بھیجا تاکہ یہ دریافت کریں کہ وہ ملک اچھّا ہے یا بُرا۔ اُن میں سے دس واپس آئے اور جیسا کہ بائبل بتاتی ہے "بُری خبر” لے کر آئے (گنتی 13 : 32)۔ اُنہوں نے موسیٰ کو بتایا کہ "وہ زمین تو اچھّی ہے لیکن وہاں جبار ہیں!” اُنہوں نے اپنے بارے میں یہ کہا کہ وہ "ٹڈے” ہیں جس کے مطلب یہ تھا کہ اُن کے یقین کے مطابق وہ بہت معمولی لوگ ہیں اور دشمن کو شکست دینے کے قابل نہیں ہیں۔
جس ملک کو دینے کا وعدہ خُدا نے اپنے لوگوں سے کیا جبّاروں کا خوف اُس میں داخل ہونے میں رکاوٹ کا سبب تھا۔ دراصل اُنہیں جبّاروں نے نہیں بلکہ ان کے اس بُرے تصور نے شکست دی جو وہ اپنے بارے میں رکھتے تھے۔ اُنہوں نے صرف جبّاروں کو دیکھا وہ خُدا کو دیکھنے میں ناکام رہ گئے اور وہ یہ اِیمان لانے میں بھی ناکام ہوگئے کہ خُدا کے وسیلہ سے وہ سب کچھ کرسکتے ہیں۔
یشوع اور کالب وہ واحد آدمی تھے جن کا رویہ درست تھا۔ کالب نے موسیٰ اور لوگوں سے کہا کہ "چلو ہم ایک دَم جا کر اُس پر قبضہ کریں کیونکہ ہم اِس قابل ہیں کہ اُس پر تصرف کرلیں (گنتی 13 : 30)۔ یہ رویہ خُدا کی چاہت کے مطابق تھا۔ اُن کا اِیمان تھا کہ خُدا کے لئے سب کچھ ممکن ہے۔
تمام بنی اسرائیل کے لئے خُدا نے ایک شاندار مستقبل کا منصوبہ بنا رکھا تھا، ایسا ہی وہ ہمارے لئے بھی رکھتا ہے لیکن صرف وہی اس سے لطف اٹھائیں گے اُس کو حاصل کریں گے اور اُس میں قائم رہیں گے جن کا رویہ خُدا اور اپنی طرف درست ہے۔
خُدا آپ کے بارے میں بُرا نہیں سوچتا؛ آپ بھی اپنے بارے میں ایسا نہ کریں!