
پھر اُس نے ان سے کہا کہ خبرداررہو کہ کیا سنُتے ہوجس پیمانہ(خیالات اور مطالعہ) سے تم ناپتے ہو(جو سچائی تم سنتے ہو) اِسی سے تمہارے لئے ناپا جائے گا(نیکی اور علم)اور تم کو زیادہ(اصل کے علاوہ) دیا جائے گا۔ مرقس ۴: ۲۴
اگر آپ ایماندار ہیں، تو عین ممکن ہے کہ تمام دن میں کئی بار آپ کے ذہن میں کلام کی آیات گونجتی ہوں گی، لیکن اس بات پر غور کریں :کہیں آپ ان کو منفی سوچ یا کسی بھی دوسرے عام خیال کے ساتھ تو نہیں ملا رہے؟
میں نے بھی اپنی بیشتر زندگی میں ایسا ہی کیا یعنی بغیرجانچے جو خیال بھی میرےذہن میں آتا اس کے بارے میں سوچنے لگ جاتی تھی۔ زیادہ ترمیرے ذہن میں ابلیس کے جھوٹ یا کوئی اوربےکارخیالات گھومتے رہتے تھے۔
پڑھیں مرقس ۴ : ۲۴۔ میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ جتنا زیادہ ہم خدا کے کلام کے تعلق سے سوچیں گے تو ہمیں اس میں چلنے کے لئے زیادہ قوت اور مدد ملے گی۔ اس میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ جتنا ہم خدا کے کلام کو پڑھیں اور سنیں گے تو ہمیں اس کو سمجھنے کے لئے اور زیادہ مکاشفہ ملتا جائے گا۔
ہمارا جسم سست ہےاس لئے ہم بغیر کچھ کئے خدا سے لینا چاہتے ہیں لیکن اِس طرح کچھ حاصل نہیں ہوگا۔آپ کو اتنا ہی کلام ملے گاجتنا آپ محنت کریں گے۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ ہر روز خدا کے کلام پر غور کرنے کا فیصلہ کریں ، کیونکہ ہر وہ لمحہ جو آپ اس کو اپنے اندرجذب کرنے میں گزاریں گے آپ خدا کے عرفان میں ترقی کرتے جائیں گے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند میں تیرے کلام کو زیادہ پڑھنے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔اورزیادہ محنت کرنے سےمیں تیرے عرفان میں زیادہ ترقی حاصل کروں گا/گی۔