ایک اہم ضرورت

یا تو درخت کو بھی اچھّا(صحت مند اورٹھیک) کہو اور اُس کے پھل کو بھی اچھّا(صحت مند اور ٹھیک) یا درخت کو بھی بُرا(بیمار اور خراب) کہو اور اُس کے پھل کو بھی برُا(بیمار اور خراب) کیونکہ درخت پھل ہی سے پہچانا جاتا ہے۔ متّی 12 : 33

اِیماندار کے لئے صیح سوچ اتنی اہم ہے کہ وہ اِس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔ اُسی طرح جس طرح دِل کا  دھڑکنا اور خون کی گردش بہت ضروری ہے۔ کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بغیر زندگی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ ہماری زندگی کا منبع، ہماری درست سوچ کا منبع، دُعا اور کلام کے وسیلہ سے خُدا کے ساتھ مسلسل شخصی رفاقت ہے۔

خُدا کا کلام فرماتا ہے کہ درخت اپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے۔ یہ بات ہماری زندگیوں پر بھی لاگوآتی ہے۔ سوچ پھل لاتی ہے۔ اچّھی سوچ رکھیں اور آپ کی زندگی میں اچھّا پھل پیدا ہوگا، بُری سوچ رکھیں گے توآپ کی زندگی کا پھل بھی بُرا ہی ہوگا۔

دراصل آپ کسی شخص کے رویہ کو دیکھ کر اندازہ کرسکتے ہیں کہ اُس کی زندگی میں کس قِسم کی سوچ غالب ہے۔ ایک مہربان اور نرم دِل شخص کی کٹھور اور انتقام پسند سوچ نہیں ہوسکتی۔ اِسی طرح ایک شریر شخص کی سوچ اچّھی اور پیاری نہیں ہوسکتی۔

جب آج اپنا دن گزاریں گے میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ پاک، مثبت اور دینداری کی سوچیں رکھیں اور اِن کے وسیلہ سے اپنی زندگی کی راہ کو سیدھا رکھیں کیونکہ جیسے اِنسان کے دِل کے اندیشے ہیں ویسا ہی وہ ہوتا ہے (امثال 23 : 7)۔


جتنا زیادہ وقت آپ خُدا کےکلام میں گزاریں گے اتنا ہی آپ کے لئے بُرے خیالات کو رَد کرنا اور اچھّے خیالات کو اپنانا آسان ہوجائے گا۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon