بھروسہ کرنے کی خوبصورتی

میں انگُور کا درخت ہوں تم ڈالیاں ہو۔ جو مجھ میں قائم رہتا ہے اور میں اُس میں وہی بہت سا (کثرت کا) پھل لاتا ہے کیونکہ مجھ سے جُدا ہو کر (میرے ساتھ ضروری تعلق توڑ کر)  تم کچھ نہیں کرسکتے۔   یُوحنّا 15 : 5

میں بہت خود مختار شخصیت کی مالک تھی۔ جب میں نے خُدا کے ساتھ چلنا شروع کیا تو خُدا نے یُوحنّا 15 : 5 کے وسیلہ سے مجھ سے کلام کرنا شروع کیا۔ جب ہم خُدا کے زور میں داخل ہوتے ہیں ہم اُس پر مکمل انحصارکرنے کا تجربہ حاصل کرتے ہیں۔ اِیمان کا مطلب ہے خُدا پر مکمل انحصار کرنا، اُس کی قوت، حکمت اور بھلائی پر بھروسہ کرنا۔

ہمیں اُس پر پورا بھروسہ، تکیہ اور انحصار کرنا ہے، یعنی خود پر سے سارا بوجھ اُتار کر اس پر ڈال دینا ہے۔ خُد اکی مدد کے بغیر ہم اپنی زندگی میں کچھ بھی تبدیل نہیں کرسکتے۔ ہم اپنی شخصیت کو، اپنے جیون ساتھی، اپنے گھرانے، اپنے دوستوں  یا اپنے حالات کو تبدیل نہیں کرسکتے۔ یہ سچ ہے کہ اُس سے جُدا ہو کر ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

جب ہم خُدا کو خُدا کا درجہ دینے میں ناکام رہتے ہیں تو ہمارا اطمینان اور خوشی جاتی رہتی  ہیں۔ جن معاملات سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم ان کو بھی حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اوروہ چیزیں ہمارے خیالات میں بھر جاتی ہیں۔ خُدا کے لئے کوئی بھی کام مشکل یا عجیب نہیں ہے لیکن ہمارے لئے بہت سے کام حددرجہ مشکل ہیں۔ خُدا کے پاک رُوُح کی مدد اور راھنمائی سے ہم اس مقام کو حآصل کرسکتے ہیں جہاں ہم اس سچائی سے واقف ہوکر آرام پاسکتے ہیں کہ ہم اس کو جانتے ہیں جس کے پاس سب باتوں کا جواب موجود ہے یہاں تک کہ جب ہمارے پاس کچھ نہ ہو… ہم اُس پر بھروسہ کر سکتے ہیں!


یہ اِقرار کرنا بے حد اطمینان بخش ہے کہ ، "اَے خُدا میں نہیں جانتا/جانتی کہ کیا کروں، اور اگر میں جانتا/جانتی بھی تو بھی میں کچھ نہیں کرسکتا/سکتی۔ لیکن میری نظریں تجھ پر لگی ہوئی ہیں۔ میں منتظر رہوں گا/گی تاکہ تیرے کام کو دیکھوں۔”

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon