
لیکن اگر تم میں سے کسی میں حکمت کی کمی ہو تو (دینے والے) خُدا سے مانگے جو بغیر ملامت کئے سب کو فیاضی کے ساتھ دیتا ہے اُس کو دی جائے گی۔ یعقوب 1 : 5
اگر آپ کی گاڑی کے پہیوں کا توازن خراب ہوجائے تو آپ کو گاڑی میں جھٹکے محسوس ہوں گے۔ میرا خیال ہے کہ ہماری زندگی میں بھی اسی طرح ہوتا ہے۔ اگر ہماری زندگی کے کسی ایک یا زیادہ حصوں کا توازن خراب ہوجائے تو وہ سفر جو بڑا آرام دہ ہوسکتا تھا اس میں جھٹکے اور بے آرامی پیداہوجائے گی۔
زندگی کے کسی بھی حصہ میں حد سےگزر جانا اور توازن کھو بیٹھنا ممکن ہے ۔۔۔۔ یہاں تک ان حصوں میں بھی جن ہم بہت بہترین ہیں۔ ایک عورت اپنی شادی شدہ زندگی کو خراب کرسکتی ہے اگر وہ اپنے بچّوں پرحد سے زیادہ توجہ دیتی ہے۔ اگر وہ اپنا سارا وقت اور پوری قوت بچوں کے کاموں میں صرف کردیتی ہے اور اپنے شویر کی ضروریات کا خیال رکھنے میں ناکام ہوجاتی ہے تو اس کی شادی شدہ زندگی میں اس کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بہت سے آدمی (اور بہت سی خواتین بھی) اپنے پیشے میں بے حد مصروف ہوجاتے ہیں۔ اگر کوئی مرد اپنا سارا وقت اپنے کام میں گزاردیتا ہے اور اپنی بیوی اور بچّوں کو نظر انداز کرتا ہے تو شاید وہ اپنے خاندان کا اچھا پالنے والا تو ہو لیکن ایک شوہر اور باپ کی حیثیت سے وہ ناکام ہے۔ توازن کُنجی ہے۔
یہ سچائی ہماری زندگی کے چھوٹے چھوٹے حصوں پر بھی لاگو آتی ہے، کچھ لوگ بہت ہی کم بات کرتےہیں، اور کچھ لوگ بہت زیادہ باتیں کرتے ہیں۔ کچھ بہت ہی منصوبہ بندی کرتے ہیں اورکچھ بالکل بھی کوئی منصوبہ بندی نہیں کرتے۔ بعض اوقات ہم اپنے آپ کو بہت اُونچا سمجھتے ہیں اور بعض اوقات ہم اپنے بارے میں احساسِ کمتری کا شکار ہوتے ہیں۔ یعنی بہت معمولی چیزوں میں بھی توازن خراب ہوسکتا ہے۔
اپنی زندگی پر دیانتداری سے نظر دوڑائیں اورایسے معاملات پر غور کریں جن میں توازن نہیں ہے۔ خُدا سے حکمت مانگیں تاکہ جہاں اصلاح کی ضرورت ہے وہاں آپ کردرستگی پیدا کرسکیں تاکہ آپ ایک متوازن، صحت مند اور خوشی سے بھرپور زندگی بسر کرسکیں۔
جب آپ خُدا سے حکمت مانگتے ہیں تو وہ آپ کو دیتا ہے۔