خُدا کو قائل کرنا یا خُدا پر بھروسہ کرنا

خُدا کو قائل کرنا یا خُدا پر بھروسہ کرنا

خُداوند کی عقل کو کس نے جانا؟ یا کون (کبھی) اُس کا صلاح کار ہوا؟   رومیوں 11 : 34 

 زندگی بہت آسان ہوجائے گی اگر ہم یہ سمجھ کر زندگی بسر کریں کہ خُدا ہم سے زیادہ سمجھدار ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ اور میں کیا سوچتے ہیں، خُدا کی راہیں ہمیشہ ہماری راہوں سے بہتر ہیں۔

ہم اکثر اس آزمائش میں پڑجاتے ہیں اور سوچنے لگتے ہیں کہ ہم زیادہ بہتر جانتے ہیں، اور پھر ہم اپنی ساری قوّت اپنی سوچ کو پورا کرنے  میں لگا دیتے ہیں۔ لیکن ہمیں بہت نااُمیدی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ہماری خوشی اور شادمانی میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے کیونکہ ہم یہ سوچ لیتے ہیں کہ فلاں کام مخصوص انداز اور مخصوص وقت پر ہی ہونا چاہیے۔ جب ہم کسی چیز کی بہت زیادہ خواہش کرتے ہیں تو ہم اکثر خُدا کوبھی اس کے بارے میں قائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اسے بتاتے ہیں کہ یہ کام کیوں ضروری ہے اور یہ کہ کیوں اسے ہماری مرضی کے مطابق ہونا چاہیے بجائے اس کے کہ ہم سادگی سے یہ اُس کی اچھّی مرضی کو جاننے کی کوشش کریں جو وہ ہماری زندگی کے لئے رکھتا ہے۔

رومیوں 11 : 34 میں ہمیں یاد دلایا گیا ہے کہ خُدا کو کسی صلاح کار کی ضرورت نہیں ہے جواُسے بتائے کہ اُسے ہمارے بارے میں کیا کرنا چاہیے۔ اُس کی مرضی کامل ہے اور اس کے پاس ایک اچھّا منصوبہ ہے تاکہ ہم اس کی مرضی کے مطابق ڈھل جائیں۔ یرمیاہ نبی کے صحیفہ میں بیان ہے کہ  "کیونکہ میں تمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہوں خُداوند فرماتا یعنی سلامتی کے خیالات۔ بُرائی کے نہیں تاکہ میں تم کو نیک انجام کی اُمید بخشوں” (یرمیاہ 29 : 11)۔

جب آپ کو کٹھن حالات کا سامنا ہوتا ہے میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ یوں دُعا کریں  "اَے خُداوند اس وقت مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی لیکن میں تجھ پر بھروسہ کرتی ہوں۔ میرا اِیمان ہے کہ تو مجھ سے پیار کرتا ہے، تو میرے ساتھ ہے اور جو کچھ تو کررہا ہے وہ میرے لئے اچھّا ہے۔”

خُدا کوکام کرنے کے لئے آپ کی صلاح کی ضرورت نہیں ہے؛ وہ صرف یہ چاہتا ہے کہ آپ اُس پر بھروسہ کریں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon