
…میں خُداوند اپنے خدا کے حضور ایسی سوختنی قربانیاں نہیں گزارنوں گا جن پر میرا کچھ خرچ نہ ہوا ہو… ۲ سموئیل ۲۴: ۲۴
میرا ایمان ہے کہ خدا کی بادشاہی میں کسی بھی سستی چیز کی کوئی قدر نہیں۔ خدا نے اپنا اکلوتا بیٹا ہمارے لئے مفت میں دے دیا، اور اگرچہ ہم کبھی اس قربانی کے لائق نہیں ہوسکتے۔ تو بھی جب ہم اس کے سامنے کوئی قربانی پیش کریں تو وہ قیمتی ہونی چاہیے۔ داوٗد بادشاہ نے کہا کہ وہ خُداوند کے حضور کوئی ایسی چیز پیش نہیں کرے گا جس پراُس کا کچھ خرچ نہ آیا ہو۔ اور میں نے یہ سیکھا ہے کہ حقیقی خیرات یا قربانی وہ ہے جس کو پیش کرنے کے لئے ہمارا کچھ خرچ ہو۔
اپنے استعمال شدہ کپڑے اور گھر کی دیگر اشیا دینا ایک اچّھی بات ہو سکتی ہے لیکن یہ حقیقی خیرات نہیں ہے۔ حقیقی خیرات وہ ہے جب ہم کسی ضرورت مند کو وہ چیز دیتے ہیں جو ہم اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔
مجھے یقین ہے کہ آپ اِس آزمائش سے گزرے ہوں گے جب خدا نے آپ سے اُس چیز کا تقاضہ کیا ہوگا جوآپ کو پسند ہے۔ لیکن اس بات پر غور کریں کہ اُس نے ہماری محبت کی خاطر اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا؛کیا اِس سچائی کوجان کرآپ کے دل میں اپنا آپ دینے کی خواہش پیدا نہیں ہوتی؟
سادہ سچائی یہ ہے کہ :ہمیں خوش رہنے کے لئے دینا ہے،اورجب تک اِس پر ہماراکچھ خرچ نہ ہو یہ حقیقی طور پر دینا نہیں ہو سکتا ۔
یہ دُعاکریں
اَے خدا، میں چاہتا/چاہتی ہوں کہ میرا دینا بامعنیٰ ہو۔ مجھ پر ظاہر کر کہ میں کب اور کیا دوں یعنی کس کی مدد کروں اور کس کے لئے باعثِ برکت بنوں۔ جس طرح تو نے مجھ سے محبت کی مجھے بھی دوسروں اسی طرح محبت کرناسِکھا۔