اپنے دِل کی خوب حفاطت کر کیونکہ زندگی کا سر چشمہ وہی ہے۔ ( امثال ۴: ۲۳ )
امثال ۴: ۲۳ کہتا ہے کہ اپنے دل کی حفاظت کر کیونکہ یہ تیری زندگی کی راہ کا تعین کرتا ہے۔ سوچیں کہ آپ کے دل میں جو کچھ ہے وہ آخر کار ایک دن روزمرَہ کی زندگی میں عیاں ہو جاٴے گا۔ جو کچھ اندر ہے وہ ایک دن اپنا راستہ نکال لے گا اور کوئی بھی بلکہ ہر کوئی اسے دیکھ پاۓ گا۔ صرف اِس ایک بات سے ہمارے لیے بے حد ضروری ہو جاتا ہے کہ ہم اُن باتوں پر کڑی نظر رکھیں جو دِل کے خیالات کو ڈھالتی ہیں۔ میں نہیں چاہتی کہ میرے دِل میں سے کوئی گھٹیا، گناہ آلودہ، یاخودغرضی پر مبنی خیالات نکل کر دوسروں کے ساتھ میرے تعلقات کو نقصان پہنچائیں۔ اور میں جانتی ہوُں کہ آپ بھی ایسا نہیں کرنا چاہیں گے۔
اپنے دل کی حفاظت کرنے کا زیادہ تر مطلب اپنے خیالات، اپنے الفاظ ،اپنے کردار پر اور اپنے ظاہری رہن سہن پر قابو رکھنا ہے۔آپ جو کچھ عام طور پر سوچتے ہیں وہی آپکے الفاظ کی صورت میں باہر آتا ہے۔اور جو کچھ آپ کہتے ہیں اُس سے آپ کے احساسات کا پتہ چلتا ہے، اور جو یہاں دکھائی دیتا ہے۔ وہی سب کچھ آپ کے پورے چال چلن میں نظر آتا ہے۔،
اسی سے پتہ چلتا ہے کہ آپ روز مرَہ کے معمولات میں اپنے حالات سے مقابلہ کیسے کرتے ہیں۔ یعنی آ پ اس کا مقابلہ تسلی سے کرینگے یا مشکل حالات میں آپ بکھر کر رہ جائیں گے۔ یہ آپکو بتاتا ہے کہ آپکو دوسروں سے کیسے پیش آنا ہے، رحمدلی اور سمجھداری کے ساتھ، یا پھر اُن کے بارے میں اپنی راۓ قائم کرکے، اور خاص طور پر جب آپ ہٹ دھرمی کے ساتھ اُنکی بات سے اتفاق نہ کر رہے ہوں!
آپ اپنے اندرونی خیالات کے ذریعہ سے اپنے الفاظ اور رویؤں میں تبدیلی لانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ لیکن مجھے خُدا پرستی کی سوچ کے ساتھ شروع کرنا آسان لگتا ہے۔ خدا کی حضوری میں وقت گُذاریں اور پاک رُوح کی معموری سےاپنے دِل کو بھرنے دیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خُداوند، میں اپنےدل کو ایسی خواہشات اور خیالات سے بھرنا چاہتی ہُوں جو صرف تیری طرف سے ہوں۔ جب میں زیادہ وقت تیری حضوری میں گُذاروں گی اور صرف تجھ پر اپنی توجہ مرکوز رکھوں گی؛تو میں جانتی ہوں کہ میرا دل بہتری کی طرف مائل ہوگا ، اور میری باقی زندگی پر بھی اثر انداز ہو کر مجھے خُدا پرستی کی راہوں پر چلاۓ گا۔