تمہاری نرم مزاجی (آپ کا تحمل اور حلم مزاجی) سب پر ظاہر ہو۔ خُداوند قریب ہے (وہ جلد آنے والا ہے)۔ فلپیوں 4 : 5
مُحبّت ایک بے لوث اور بے غرض عمل ہے۔ خود غرض انسان کی ہر ایک سے توقع ہوتی ہے کہ وہ بالکل اس کی مانند ہوں اور جو چیز اس کو پسند ہے دوسرے بھی وہی پسند کریں لیکن مُحبّت دوسرے انسانوں کے اندر موجود مختلف پہلوں کو قبول کرتی ہے۔
انفرادی حقوق کو قبول کرنا بہت اہم ہے۔ اگر خدا چاہتا کہ ہم سب ایک سے ہوں تو اس نے ہم میں سے ہر ایک کو مختلف بصمات (انگلیوں کے نشان) نہ دیئے ہوتے۔ میرا خیال ہے کہ صرف یہی ایک حقیقت یہ ثابت کرنے کے لئے کافی ہے کہ ہم سب کو برابر لیکن مختلف تخلیق کیا گیا ہے۔ انگلیوں کے نشانات توہم سب کے ہیں لیکن وہ سب مختلف ہیں!
ہم سب کی صلاحیتیں مختلف ہیں، پسند نا پسند بھی مخلتف ہے، زندگی کے مقاصد بھی مختلف ہیں، محرکات مختلف ہیں وغیرہ اور یہ فہرست بہت لمبی ہے۔ ہماری صورتیں بھی مخلتف ہیں، ہم سب کا سائز اور شکل فرق ہے اور ہم میں ہر ایک منفرد ہے۔
مُحبّت احترام کے ساتھ دوسروں کو آزاد کرتی ہے تاکہ اُنہیں جس مقصد کے لئے تخلیق کیا گیا ہے وہ اُسے پورا کرسکیں۔ آزادی وہ عظیم ترین تحفہ ہے جو ہم کسی کو دے سکتے ہیں۔ خُداوند یسوع مسیح بھی ہمیں آزادی دینے کے لئے آیا تھا اور مُحبّت بھی ہمیں دوسروں کو آزاد کرنے کی توفیق دیتی ہے۔
خُدا ہم سے غیر مشروط مُحبّت کرتا ہے اور ہمیں بھی دوسروں سے اسی طرح سے مُحبّت کرنی ہے۔ بے لوث رحم کریں اور اور ہمیشہ اِیمان رکھیں کہ بھلائی پیدا ہوگی۔
غیر مشروط مُحبّت بنا غرض کے خود غرض لوگوں سے پیار کرنے، کنجوس لوگوں کو سخاوت کے ساتھ دینے کا، اور ناشُکرگزار لوگوں کو ہمیشہ برکت دینے کا نام ہے۔