
تمہیں اِس لئے نہیں ملتا کہ مانگتے نہیں۔ (یقعوب ۴ : ۲)
خُدا نے ہمیں ایک آسان راستہ دکھایا ہے کہ کس طرح ہم اپنی خواہش کے مطابق بغیر جدوجہد کے کچھ حاصل کرسکتے ہیں ۔ آج کی آیت میں بتایا گیا ہے کہ ہمیں بعض چیزیں اِس لئے نہیں ملتیں کیونکہ ہم خُدا سے مانگتے نہیں ہیں۔ اگر ہم دُعا ہی نہیں کریں گے تو ہمیں اُس کا جواب کیسے ملے گا! اِس لئے، ہمیں دُعا کرنا اور مانگنا ہے۔ جب ہم دُعا میں اپنی درخواستیں پیش کرتے ہیں تو ایسی دُعا کو مناجات کی دُعا کہا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ دُعا کی بہت اہم قسم ہے کیونکہ خُدا زمین پراُس وقت تک کوئی کام نہیں کرتا جب تک اُس کے لئے دُعا نہ کی جائے۔ غورطلب بات یہ ہے کہ ہم دُعا میں اُس کے ساتھ شراکت کرتے ہیں۔ دُعا وہ وسیلہ ہے جس کے ذریعے ہم اُس کے ساتھ باہمی تعاون کرتے ہیں اوراُس کے ساتھ مِل کر روحانی عالم میں کام کرتے ہیں تاکہ جسمانی عالم میں اُس کا ردِ عمل ظاہر ہو۔ دُعا آسمانی قوت کو زمین پر ظاہر کرتی ہے۔
اگر ہماری دُعاوٗں کا جواب فوری طورپرموصول نہیں ہوتا توہوسکتا ہے کہ ہم کچھ ایسا مانگ رہے ہیں جو خُدا کی مرضی کے خلاف ہے یا شاید خُدا اِس لئے ٹھہرا ہوا ہے تاکہ ہمارے اِیمان کو بڑھا ئےاور برداشت اور صبر کے وسیلہ سے ہمارے روحانی پٹھوں کو مضبوط کرے۔
اپنی کوشش سے اپنے کاموں کو سَرانجام دینے کی بجائے چاہیے کہ ہم خُدا کے حضور میں مناجات پیش کریں ۔ ہمیں اُس کی حکمت پربھی بھروسہ کرنا چاہیے کیونکہ وہ بہتر جانتا ہے کہ کس وقت اور کس طرح ہماری دعاوٗں کا جواب دینا ہے۔ دُعا خُدا کے کام کے لئے دروازہ کھولتی ہے لیکن اپنی قوت میں کاموں کو سَرانجام دینے کی کوشش محض پریشانی کا سبب بنتی ہے اور خُدا کے لئے رکاوٹ کا سبب ہے۔ وہ منتظر ہےکہ ہم اُس سے مانگیں اوراُس کے طریقوں اور وقت پر بھروسہ کریں۔ جب ہم ایسا کریں گے وہ ہمارے لئے قدرت سے کام کرے گا۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا آپ کے لئے آپ کے تصور سے بھی زیادہ کام کرنا چاہتا ہے پس دلیری سے اُس سے مانگیں۔