میں ہی وہ ہوں جو اپنے نام کی خاطر تیرے گناہوں کو مٹاتا ہوں اور میں تیری خطاوٗں کو یاد نہیں رکھوں گا۔ یسعیاہ ۴۳: ۲۵
کیا کبھی آپ نے یہ سوچا کہ آپ کا اپنے ساتھ ایک تعلق ہے؟ہو سکتا ہے کہ آپ نے کبھی اس بات کے تعلق سے زیادہ نہ سوچا ہولیکن آپ خود کے ساتھ کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ وقت گزارتے ہیں اور لازم ہے کہ آپ اپنے ساتھ موافقت پیدا کریں کیونکہ آپ وہ شخص ہیں جو خود سے کبھی دور نہیں ہو سکتے۔
ہمیں اپنے آپ سے پیار کرنا چاہیے ذاتی خواہشات کی تکمیل ،خودغرضی یا خود پسندی کی بنیاد پر نہیں بلکہ اپنے آپ کو خدا کی بہتراوراچھّی مخلوق جانتے ہوئے اور خدا پرستی کے خوف اورتوازن قائم کرتے ہوئے۔ کوئی بھی کامل نہیں ہے اور ہوسکتا ہے کہ برے تجربات کی وجہ سے ہم میں نقص پیدا ہو گئے ہوں لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم بے کار یا کسی کام کے نہیں ہیں۔
ہمارے اندر اپنے لئےاس قسم کی محبت ہونی چاہیے جو یہ اقرار کرے کہ ’’میں جانتا/جانتی ہوں کہ خدا مجھ سے پیار کرتا ہے، پس جس سے خُدا پیار کرتا ہے میں اسے پیار کرنے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔ میں اپنے سب کاموں کو تو پسند نہیں کرتا/کرتی لیکن میں خود کو قبول کرتا/کرتی ہوں کیونکہ خدا مجھے قبول کرتا ہے۔‘‘ہمیں اپنے اندر ایسی محبت پیدا کرنے کی ضرورت ہے جو یہ کہتی ہے کہ ’’میرا ایمان ہے کہ خدا ہر روز مجھے تبدیل کر رہا ہے لیکن اس عمل کے دوران میں اس کو جسے خدا نے قبول کیا ہے رد نہیں کروں گا/گی۔ میں جہاں اورجیسا/جیسی ہوں کی بنیاد پر خود کو قبول کرتا/کرتی ہوں یہ جانتے ہوئے کہ میں ہمیشہ ایسا/ایسی نہیں رہوں گا/گی۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدایسعیاہ ۴۳: ۲۵ کے مطابق تو میرے گناہوں کو مٹاتا اورمجھے قبول کرتا ہےجس سے مراد یہ ہے کہ مجھے خود کو رد نہیں کرنا ہے۔ میں خود سے صحت مند انداز سے محبت کرنے کے لئے آزاد ہوں کیوںکہ تو مجھ سے پیار کرتا ہے۔