کلام کے مطابق دُعا کریں

اَے خُداوند! تیرا کلام آسمان پراَبد تک قائم ہے [جیسا کہ آسمان مضبوطی سے قائم ہے]۔ (زبور ۱۱۹ : ۸۹)

آپ جانتے ہیں کہ خُدا اپنے کلام کے وسیلہ سے ہم سے بات کرتا ہے۔ جب ہم ’’کلام کے وسیلہ سے دُعا‘‘ کرتے ہیں تو اس وقت ہم اُس کا کلام اس کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ شاید آپ نے یہ جملہ کبھی نہ سُنا ہوکہ ’’کلام میں دُعا کرو‘‘ اورآپ سوچ رہے ہوں کہ ایسا کس طرح ممکن ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ کلام کے مطابق دُعا کرنا یا ’’صحائف کے مطابق دُعا کرنا‘‘ اِیماندار کے لئے دُعا کی سادہ ترین قسم  جیسا کے بعض لوگ کہتے ہیں۔ ایسا کرنے  کے لئے ہمیں صرف کلام میں موجود صحائف کو پڑھنا، اُن کو یاد کرنا  اور دُعا میں اُن کا اطلاق اپنی یا کسی اور شخص کی زندگی میں کرنا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس کو عملی طور پر شروع کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہم کلام کی آیت کا حوالہ دیں ؛ کچھ اِس طرح سے ’’اَے خُدا تیرا کلام یہ فرماتا ہے کہ (کلام کو شامل کریں) اور اُس پر اِیمان رکھیں۔‘‘

اگر آپ اپنے لئے یرمیاہ ۳۱ : ۳ کے مطابق دُعا کررہے ہیں تو آپ اس طرح کہہ سکتے ہیں کہ: ’’اَے خُدا تیرا کلام فرماتا ہے کہ تو نے مجھ سے اَبدی مُحبّت کی ہے اور اپنی شفقت مجھ پر بڑھائی ہے۔ مجھے اس قدر مُحبّت کرنے اور اپنی شفقت مسلسل مجھ پر کرنے کے لئے میں تیرا/تیری شُکر گزار ہوں ۔ خُداوند میری مدد کر کہ میں ہمیشہ تیری اس مُحبّت کا اِقرار کرتا /کرتی رہوں۔‘‘ اگر آپ اپنے کسی دوست کے لئے یہی صحیفہ استعمال کررہے ہیں جو خُدا کی مُحبّت پر اِیمان رکھنے میں مشکل محسوس کررہا/رہی ہے توآپ کچھ اِس طرح سے دُعا کریں گے ’’ اَے خُدا تیرا کلام فرماتا ہے کہ تو نے میرے دوست سے اَبدی مُحبّت کی ہے اور تو نے اپنی شفقت اس پر بڑھائی ہے۔ اَے خدا تو جانتا ہے کہ اِن دِنوں میں وہ تیری مُحبّت کو محسوس نہیں کررہا/رہی پس میں دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ اِس وعدہ کی سچائی کے مطابق اُس کے جذبات کو پلٹ دے۔‘‘

خُدا کے وعدےآپ کے لئے ہیں؛ وہ ہر ایماندار کے لئے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور وہ اس بات کو بہت پسند کرتا ہے جب ہم اس کے کلام سے واقف ہو کر اُس کے مطابق دُعا کرتے ہیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  خُدا آپ سے جہاں اور جیسے کی بنیاد پر مُحبّت کرتا ہے اور وہ آپ کی زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنے میں آپ کی مدد کرے گا۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon