یسوع نے اُس سے کہا، اُٹھ !اپنی چارپائی(سونے والا بستر) اُٹھا اور چل پھر! یوحنا ۵: ۸
یوحنا ۵ باب میں ایک آدمی کی کہانی ہے جو میرے ایمان کے مطابق ہم میں سے بہت سے ایسے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے جو بدلنا نہیں چاہتے۔
یروشلیم میں عید کے دوران یسوع بیت صیدا کے حوض پر گئے جہاں بیمار لوگ شفا کی اُمید سے جمع ہوا کرتے تھے۔ شفا کے منتظران لوگوں میں ایک ایسا شخص بھی تھا جو اَڑتیس برس سے بیمار تھا۔ جب یسوع نے اُس کو دیکھا تو اُس نے اُس سے پوچھا کہ کیا وہ شفا پانا چاہتا ہے۔
میرے خیال میں اس شخص کےجواب سےہمیں اس کے اَڑتیس برس سے بیماری میں مبتلا رہنے اور شفا نہ پانے کی وجہ معلوم ہوجاتی ہے۔ اُس نے کہا،’’میرے پاس کوئی آدمی نہیں کہ جب پانی ہلایا جائے تو مجھے حوض میں اُتار دے۔‘‘اصل بات یہ ہے کہ وہ شخص اپنی ذمہ داری آٹھانے سے انکار کر رہا تھا۔
اُس کا دوسرامسئلہ یہ تھا کہ وہ دوسروں کو موردِاالزام ٹھہرا رہا تھا۔ کیونکہ اُس نےکہا ’’میرے پہُنچتے پہُنچتے دوسرا مجھ سے پہلے اُتر پڑتا ہے۔‘‘
یسوع نےاُس کو کیاجواب دیا؟ اُس کے لئے افسوس کا اظہار کرنے کے بجائے یسوع نے کہا’’اُٹھ! اپنی چارپائی اُٹھا اور چل پھر۔‘‘
اگر آپ اپنی زندگی میں تبدیلی چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے حالات کے قیدسے نکلنا پڑےس گا۔ یہ جان لیں کہ خدا آج ہی آپ کی مددکرنا چاہتا ہے۔آپ کو اس پر بھروسہ کرنے کا فیصلہ کرنا پڑے گا۔ اُٹھیں اوراُس آزادی کو جو اُس نے آپ کو دی ہے حاصل کریں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں اپنے حالات سے ستایا ہوا نہیں بننا چاہتا/چاہتی۔ میں تبدیل ہونا چاہتا/چاہتی ہوں۔ آج میں تیرا زور اور آزادی کو حاصل کرتا/کرتی ہوں۔ میرا ایمان ہے کہ جب میں تیرے ساتھ چلوں گا/گی تو میری زندگی میں حقیقی تبدیلی آئے گی۔