۔آپکا اصَل دُشمن کون ہے؟

۔آپکا اصَل دُشمن کون ہے؟

کِیُونکہ ہمیں خُون اور گوشت سے (ہمارا صرف جسمانی مخالفین سے مقابلہ  ہے) کُشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حکومت والوں اور اِختیار والوں اور اِس دُنیا کی تارِیکی کے حاکِموں اور شرارت کی اُن رُوحانی فَوجوں  (ماہر روُحوں) سے جو آسمانی (مافوق الِفطرت) مقاموں میں ہیں۔ ( اِفسیوں ۶: ۱۲ )

کیا آپ مشُکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں؟ کیا آپکو کسی چیز کی ضرورت ہےاور آپ بے یقینی کا شکار ہیں کہ وہ کہاں سے آئیگی؟ آجکل بہت سے مسیحی سنجیدہ مشکلات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ کچھ ملازمتوں اور مزدوُری سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔  اور دوسرے صحت کے پیچیدہ مسٔائل سے لڑنے کی کشمکش میں مبتلا ہیں اور مسُلسل فکروں میں گھرے رہتے ہیں کہ ادویات اور ڈاکٹروں کو دِیکھانےکےاخراجات کیسے پوُرے کریں۔ اِس کے علاوہ دوسرے اخراجات مثلاً  رہائش، خوراک اور کپڑے وغیرہ بھی اُن کے لیے پریشانی کا باعث ہوتے ہیں۔

دُنیا میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں جو ہمیں ڈراتی ہیں۔ لیکن ہمارا سب سے بڑا دُشمن خوف ہے، جو وہاں باہر نہیں ہے۔

اِفسیوں ۶: ۱۲ ہمیں یاد دِلاتا ہے کہ ہماری جنگ خوُن اور گوشت سے نہیں ہے بلکہ ہماری جان کے دُشمن سے ہے۔ ہمیں اپنی جنگ میں اپنے مخُالف کی پہچان میں دھوکہ نہیں کھانا چاہیے۔

شُکر ہے کہ ہمارا ان دیکھا خُدا ہمارے اندیکھے دُشمن کا مقابلہ کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ جب ہم  اپنے لیے خُدا کی غیر مشروُط محبت کو گہرائی میں سمجھ لیتے ہیں تو ہمیں پتہ چل جاتا ہے کہ خُدا ہمیشہ ہر اُس ضرورت کا خیال رکھے گا جس کا تعلق ہم سے ہے۔

آپ کو اپنے اندیکھے دُشمن سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضروُرت نہیں۔ خُدا پر بھروسہ رکھیں وہی اکیلا تاریکی کی روحانی قوتّوں کو شکست دیتا ہے۔

یہ دُعا کریں

اَے خُدا، مجھے بھوُلنے نہ دے کہ میرا دُشمن کون ہے، اور یہ بھی بھوُلنے نہ دے کہ تُو ہی تمام تر قوُت کا مالک ہے۔ میَں جانتی ہوُں کہ مخالف کے ہر حملہ کا جو وہ مجھ پر کرتا ہے مقابلہ نہیں کر سکتا، لیکن توُ کر سکتا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon