۔وہ حاصل کرنا جِس کےآپ مسُتحق نہیں ہیں

۔وہ حاصل کرنا جِس کےآپ مسُتحق نہیں ہیں

میَں نے صبر سے خُداوند پر آس رکھی۔ اُس نے میری طرف مائل ہو کر میری فریاد سُنی۔ اُس نے مجھے ہولناک گڑھے اور دلدل کی کیچڑ میں سے نکالا اور اُس نے میرے پاؤں چٹان پر رکھے اور میری روش قائم کی۔ (زبور ۴۰: ۱ ـ ۲)

لوگوں کی بڑی اکثریت  خُدا کو صِرف اُس وقت مدد کرنے کو کہتی ہے جب وہ  سمجھتے ہیں کہ وہ اِس کے مُستحق ہیں۔ میری زندگی میں ایک وقت تھا جب میَں بھی  ایسی ہی تھی۔ بہت سالوں تک میَں یہ سمجھتی رہی کہ خُدا کو میری مدد صِرف  اُس وقت کرنی چاہیے، جب میَں سمجھوُں کہ یہ میری  اُجرت  ہے یا میں سمجھوُں  کہ میں نے اِس مدد کا مستحق بننے کے لیے کافی نیک کام کر لیے ہیں۔

اِس طرح کی سوچ شکرُگزاری کا رویٔہ پیدا نہیں کر سکتی۔  اگر ہم سوچتے ہیں کہ ہم جو حاصل کرتے ہیں ہم اُس کے مستحق  ہیں، تو پھرِ یہ اِنعام  نہیں رہ جاتا بلکہ یہ  آپکی ’’محنت کی اُجرت‘‘بن جاتا ہے۔ مستحق ہو کر حاصل کرنے اور مستحق نہ ہو کر حاصل کرنے میں وہی فرق پایا جاتا ہے جو  فضل اور خود کے کاموں کے درمیان پایا جاتا ہے۔

میَں آپکی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ اپنے دِلوں کو کھولیں اور اپنے روز مرّہ کے کاموں میں مدد کے لیے خُدا کے فضل کو اپنی زندگی میں جگہ دیں۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ جب آپ مایوسی محسوُس کرتے ہیں  تو ایسا آپ کی  اپنی کوشش پر مبنی زندگی گُذا رنے سے ہوتا ہے، آپ کو لوٹ کر خُدا کے فضل میں آنے کی ضرورت ہے، اور اِسےاپنے اندر سے کام کرنے کی دعوت دینا ہے۔ خُدا کی حمایت حاصل کرنا سیکھیں ۔

خُد اکی مدد کے مستحق بننے کی کوشش کرنا چھوڑ دیں اور اُسے اپنی روز مرّہ کی ضروریات مہیا کرنے دیں۔

یہ دُعا کریں: 

اَے خُداوند،  میَں اپنی حماقت  کو مانتی ہوُں  کہ تیری مدد صِرف اُس وقت قبول کرتی ہوں جب میَں خود کو  اِس کا مستحق سمجھتی ہوُں۔ میَں اپنے خود  کے کاموں کو چھوڑ کر تیرا  فضل حاصل کرنا چاہتی ہوُں۔  میں تیرا شُکر کرتی ہوں کہ توُ  ہر طرح کی صورتحال میں میری مدد کرتا ہے، اُس وقت بھی جب میں اِس کے مستحق نہیں ہوتی۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon