۔ برکتوں سے زیادہ خُدا کی خواہش کرنا

۔ برکتوں سے زیادہ خُدا کی خواہش کرنا

زَر کی دوستی سے خالی رہو اور جو تُمہارے پاس ہے اُسی پر قناعت کرو کِیُونکہ اُس نے خُود فرمایا ہے کہ میں تُجھ سے ہرگِز دست بردار نہ ہُوں گا اور کبھی تُجھے نہ چھوڑُوں گا۔  (عبرانیوں ۱۳: ۵ )

ہم میں سے کتنے ہیں جو حقیقت  میں یہ کہہ سکتے ہیں، ’’میَں کسی سے حسد نہیں رکھتی، یا دوسروں کے مال پر رشک کرتی ہوں۔ اگر خُدا نے اُنہیں دیا ہے ، تو اُنہیں اُس سے لطف اُٹھانے کا حق ہے۔‘‘ ؟

کلام کہتا ہے، لالچ نہ کرو اور جو کچھ تمہارے  پاس ہے اُس پر قناعت کرو… (عبرانیوں ۱۳: ۵  ) مجھے لگتا  ہے کہ خُدا اِس آیت سے ہمیں جانچتا ہے کہ ہم اِس پر پورا اُترتے ہیں یا نہیں۔

ایسا وقت بھی آتا ہے جب خُدا ہمارے آگے ایسا شخص کھڑا کر دیتا ہے جس کے پاس وہ چیز ہے جسے حاصل کرنے کی ہماری خواہش ہوتی ہے۔ صرف یہ دیکھنے کے لیے کہ ہمارا رد ِعمل کیا ہوتا ہے، جب تک کہ ہم اِس  امتحان میں کامیاب نہیں ہو جاتے جس کے مطابق ہمیں یہ کہنا چاہیے ’’تمہارے برکت پانے پر میں بہت خوش ہوں‘‘۔ کیونکہ ہم اِس سے زیادہ  حاصل نہیں کر سکتے جتنا ہمارے پاس موجود ہے۔

اگر آپ نے خُدا سے کچھ مانگا ہے اور اُس نے ابھی تک نہیں دیا، تو یقین کیجئے کہ وہ آپ سے ناراض نہیں ہے۔ وہ صرف یہ یقین دہانی کرنا چاہتا ہے کہ آپ حسد سے جان چھڑا کر اُسے اپنی اولین ترجیح بنا لیں۔

خُدا چاہتا ہے کہ ہم ہر طرح سے بابرکت ہوں۔ وہ چاہتا ہے کہ لوگ اُس کی بھلائی دیکھیں اور یہ کہ وہ  کس طرح ہمارا خیال  رکھتا ہے۔لیکن ہمیں خُدا کی برکتوں سے زیادہ خُدا کی خواہش رکھنی چاہیے۔

یہ دُعا کریں:

اَے خدا میں چاہتی ہوں کہ تو میری زندگی کے اُن حصوں کی نشاندہی کر جہاں میں حسد اور لالچ کا شکار ہوتی ہوں اور مجھے اپنی ترجیحات کو دوبارہ ترتیب دینے میں میری مدد کر۔ میں تیری برکتوں سے زیادہ تیری خواہش کرنا چاہتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon