
مگر اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل (میری حمایت، میری محبت بھری شفقت اور رحمت) تیرے لیے کافی ہے (ہر خطرہ کے خلاف کافی ہے، اور آپ کو ہر مشکل کا سامنا دلیری سے کرنے کے قابل بناتی ہے) کِیُونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری (مکمل )ہوتی ہے۔ پَس میَں بڑی خُوشی سے اپنی (تمہاری) کمزوری پر فخر کرُوں گا تاکہ مسِیح کی قُدرت مُجھ پر چھائی رہے۔ (دوسرا کرنتھیوں ۱۲: ۹)۔
کمزور یا مضبوُط؟ اگر آپکو کہا جاۓ کہ خود کو بیان کرنے کے لیے اِن میں سے ایک کا اِنتخاب کریں، تو آپ کونسا لفظ پسند کرینگے؟ میرے خیال میں ہم میں سے بیشتر شائد’ کمزور‘ کا لفظ ہی منتخب کریں۔ لیکن کیا آپ نہیں جانتے کہ اب ہمیں اپنی کمزوریوں کے باعث شکست خوردہ ہو کر نہیں رہنا ہے؟
اِس کمزوری پر غالب آنے کا واحد طریقہ خُدا کی قوُت پر اِنحصار کرنا ہے۔ ایسا کرنے کے لیے آپکو اپنی کمزوریوں پر توجہ دینا چھوڑنا ہوگا۔ آپ ہراُس چیز پر دھیان نہیں دے سکتے جو آپ نہیں ہیں ۔ آپکو ہر اُس چیز پر غور کرنا ہے جو خُدا کی ہیں۔ اُس کی قُوت پر توجہ مرکوز کریں اور اُن چیزوں پر جو وہ آپکے لیے کرنے کو تیار ہے۔
دُنیا کی کمزوریاں ہمارا ورثہ نہیں ہے۔ یسوُع دُنیا میں صلیب پر جان دینے، اور تیسرے دِن مردُوں میں سے جی اُٹھنے کو اِس لیے نہیں آیا کہ ہم کمزور اور شکست خوردہ رہیں۔ وہ اِن سب اذیئتوں میں سے گُذر کر آیا تاکہ آپکو ایک ورثہ مل سکے ــــ اِس زندگی میں اِختیار حاصل ہو سکے ــــ اور اپنے حالات پر قابوُ رکھنے کے لیے آپکو اُس کی قوُت مل سکے۔
آپ اپنی زندگی کے کسی بھی حصہ میں لڑکھڑاتے ہیں ، تو خُدا آپکو اپنا زور مہیا کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ چنانچہ جب بھی آپ کو اپنی کمزوری کا سامنا ہو تو یاد کر کے اعلانیہ کہیں کہ ’جب آپ کمزور پڑتے ہیں، تو وہ مضبوُط ہوتا ہے‘!
یہ دُعا کریں:
اَے خُدا، میَں اعلانیہ اِقرار کرتی ہوُں جب جب میں کمزور ہوتی ہوُں تو، توُ مضبوُط ہوتا ہے۔ اِس لیے میَں فکر نہیں کرونگی اور اپنی کمزوری کے باعث شکست خوردہ نہیں رہوُنگی۔ اِس کے بجاۓ میں تیری قوُت پر ایمان رکھوُنگی۔