مگراَے میرے بھائیو! سب (باتوں) سے بڑھ کر یہ کہ قسم نہ کھاوٗ۔ نہ آسمان کی نہ زمین کی۔ نہ کسی او چیز کی بلکہ ہاں کی جگہ ہاں(سادگی کے ساتھ) کرواور نہیں کی جگہ نہیں(سادہ) تاکہ سزا کے لائق نہ ٹھہرو۔ یعقوب ۵ : ۱۲
فیصلہ نہ کرنا ایک نہایت خراب حالت ہے اور یہ سادہ زندگی کا پھل تو ہرگز نہیں ہوسکتا۔ یعقوب رسول کہتا ہے کہ دودلاشخص اپنی سب راہوں میں بے قیام ہے۔
فیصلہ نہ کرنا اورغلط فیصلہ کرنے کے خوف میں رہنا وقت کے ضائع کا باعث ہے۔ کیونکہ جب تک ہم اپنے ذہن کو تیار کرنے میں لگاتے ہیں اور کوئی فیصلہ نہیں کرپا تےتواِس سارے عمل کے دوران بہت سا وقت ضائع ہو جاتاہے۔
جب ہمیں بہت سی چیزوں میں سے کسی ایک کو چننا ہوتا ہے تو اُس وقت اکثر ہمیں بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہےجب کہ ہمیں فوراًفیصلہ کرنا اور اُس پر قائم رہنا چاہیے۔ اس بات کو سمجھنے کے لئے ایک بہت سادہ مثال پیش کروں گی،اِس پر غور کریں: اپنی الماری کے سامنے کھڑے ہوکرکپڑوں کو دیکھتے رہنے سے اچھا ہے کہ کپڑوں کا ایک جوڑاُٹھائیں اور پہن لیں؛ باربارالماری کھول کر دیکھتے ہوئے وقت ضائع کرنے اور کام کے لئے لیٹ ہونے سے بہتر ہے کہ آپ کوئی فیصلہ کریں!
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ کے سامنے جتنے بھی چناوٗ ہیں ان کے بارے میں ایک لمحہ ضائع کئے بغیرآج ہی فیصلہ کرلیں۔ دو دلے نہ بنیں اور نہ ہی فیصلہ کرنے میں توقف کریں کیونکہ فیصلہ کرنے کےبعد ان پرشک کرنے سے آپ کی خوشی جاتی رہے گی۔ درست فیصلے کریں اور نتائج کے لئے خدا پر بھروسہ کریں۔
یہ دُعا کریں:
اے پاک روح تیرا شکر ہو کہ تونے مجھ پریہ ظاہر کر دیا ہے کہ فیصلہ نہ کرنے سے میں کچھ بھی نہیں کر سکتا/سکتی۔ میری مدد کر کہ میری ’ہاں‘ کی جگہ ’ہاں‘ اور ’نہیں‘کی جگہ’نہیں ‘کرسکوں۔ میں جانتا/جانتی ہوں کہ جب میں درست فیصلہ کروں گا/گی تومجھے پچھتانا نہیں پڑے گا اور میں سادگی سے تجھ پر نتائج کے لئے بھروسہ کر سکوں گا/گی۔