پس خُدا کے قوی ہاتھ کے نیچے فروتنی سے رہو اِس لئے کہ خُدا مغروروں کا مقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو توفیق بخشتا ہے۔ 1 پطرس 5 : 6
ہمیں اپنے بارے میں اُونچے خیال نہیں باندھنے چاہیں، یعنی ہمیں اپنے آپ کو دوسروں سے بڑا نہیں بنانا چاہیے؛ لیکن ہمیں اپنے بارے میں پست خیال بھی نہیں ہونا چاہیے۔ میرے خیال میں ہمیں اپنے بارے میں جو خیال رکھنا چاہیے وہ یہ ہے ۔۔۔۔ اس رویہ کو میں ‘‘سب کچھ/مگرکچھ بھی نہیں’’ کا نام دیتی ہوں۔: ‘‘میں مسیح میں سب کچھ ہوں؛ میں اُس کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوں۔ میں آپ سے بہتر نہیں ہوں؛میں آپ سے کمتر بھی نہیں ہوں۔
1 کرنتھیوں 15 : 10میں پولس ‘‘سب کچھ’’ رویہ کے بارے میں بتاتا ہے ‘‘لیکن جو کچھ ہوں خُدا کے فضل(غیر مستحق احسان اور برکت) سے ہوں ’’ پھر وہ کہتا ہے، ‘‘ اور اس کا فضل جو مجھ پر ہوا وہ بے فائدہ نہیں ہوا بلکہ میں نے ان سب سے زیادہ محنت کی اور یہ میری طرف سے نہیں ہوئی بلکہ خُدا کے فضل سے جو مجھ پر تھا۔’’(مصنف کا خیال شامل ہے)۔
مغرور شخص اپنا جلال چاہتا ہے لیکن ایک حلیم شخص خُدا کو جلال دیتا ہے اور اپنے جلال کے لئے خُدا کے وقت کا انتظار کرتا ہے۔
آج کا قوّی خیال: میں خود کو حلیم بناتا/بناتی ہوں اور خُدا مجھے چھڑاتا ہے۔