کیونکہ خُداوند کی آنکھیں ساری زمین پر پھرتی ہیں۔ تاکہ وہ اُن کی اِمداد میں جن کا دِل اُس کی طرف کامل ہے اپنے تئیں قوی دکھائے۔ 2 تواریخ 16 : 9
جو کوئی خُدا سے مُحبّت کرتا ہے وہ اُسے خوش کرنا چاہتا ہے۔ خوش کرنے کی خواہش ہی سے وہ خوش ہوجاتا ہے۔ خُدا کو خوش کرنے کی خواہش کا ہونا ضروری ہے ۔۔۔۔ اس سے ہمارے اندر ہر بات میں اُس کی مرضی تلاش کرنے کی تحریک پیدا ہوتی ہے۔ وہ لوگ جن کے اندر خُدا کو خوش کرنے کی گہری خواہش پائی جاتی ہے شاید وہ ہمیشہ کامل کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر پائیں لیکن وہ آگے بڑھتے رہتے ہیں اور ہمیشہ ترقی کرنا چاہتے ہیں۔
2 تواریخ 16 : 9 میں ہم دیکھتے ہیں کہ خُدا ہر جگہ کسی ایسے شخص کی تلاش میں ہے جس کا دِل اُس کی طرف کامل ہو۔ کلامِ مقدس میں یہ نہیں لکھا کہ وہ ایسے شخص کی تلاش میں تھا جس کی کارکردگی کامل ہو لیکن ایک شخص کی تلاش میں ہے جس کا دِل کامل ہو ۔۔۔۔ یعنی ایسا دِل جس کے اندر اُسے خوش کرنے کی خواہش ہو۔
آج کا قوّی خیال: میرے اندر خُدا کو خوش کرنے کی خواہش ہے۔