خُدا حکمت کی بات کرتا ہے

خُدا حکمت کی بات کرتا ہے

لیکن اگر تم میں سے کسی میں حَکمت کی کمی ہوتو وہ خُدا [دینے والا خدا]  سے مانگے جو بغیر ملامت کئے سب کو فیاضی کے ساتھ دیتا ہے۔اُس کو دی جائے گی۔   (یعقوب ۱ : ۵)

خُدا کی آوازسُننے میں بہت قوت ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہےکہ کسی بھی صورتحال میں اس سے خدا کی حکمت حاصل ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ اورخُدا کی حکمت مکمل طورحالات کا رُخ موڑ دیتی ہے۔ جب اس کی قدرت کسی صورتحال جیسےکوئی فیصلہ، تعلق، مالی ضرورت، بیماری، کاروباری معاملہ، شخصی مسئلہ  یا کوئی ایسا چناوٗ جو آنے والے سالوں میں آپ کی زندگی کارخ موڑ سکتا ہے میں داخل ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ آپ کو ایسی بصیرت اور راہنمائی بخشتی ہے جس کے بارے میں آپ خود سے سوچ بھی نہیں سکتے ۔ خدا کی حکمت پیسہ، وقت، قوت بچا سکتی ہے؛ یہ آپ کو اُس جگہ قبولیت فراہم کرتی ہے جہاں آپ کو کسی وقت رد کیا جاچکا ہے؛ یہ لوگوں کے بیچ تفرقہ کو ختم کر دیتی ہے؛ اور یہ مکمل تباہی میں مکمل بحالی لاسکتی ہے۔ خدا کی حکمت آپ کو آپ کی فطرت سے زٰیادہ  ذہین بنا دیتی ہےاورشانداربرکات عطا کرتی ہے!

آج کی آیت بتاتی ہے کہ خُدا ہمیں حکمت دیتا ہے، لیکن دانشمند ہونے کا مطلب کیا ہے؟ دانشمند لوگ ایسے فیصلے کرتے ہیں جو مستقبل میں اُن کی خوشی کا باعث بنتے ہیں۔ دوسری طرف بے وقوف لوگ وہ کرتے ہیں جو اُنہیں اُس لمحہ اچھّا لگتا ہے اورتقریباً ہمیشہ اپنے فیصلوں کے باعث ناخوش رہتے ہیں۔ بے وقوف لوگ خُدا سے پوچھنے اوراُس کی حکمت مانگنے کے بجائے اپنے جذبات کی پیروی میں چلتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اورعام طورپروہ اپنے احساسات اورجذباتی فیصلوں کے باعث پچھتاتے ہیں۔ اس کے برعکس جب دانشمند لوگ اپنے ماضی کے فیصلوں پر غور کرتے ہیں تو خُدا کے اُس فضل اور راہنمائی پر شادمان ہوتے ہیں جس کی اُنہوں نے تلاش کی تھی۔ وہ جان جاتے ہیں کہ وہ خُدا کے وسیلہ سے وہ بے انتہا بابرکت ہیں اوردانشمندانہ فیصلوں کے باعث ملنے والی برکت کا تجربہ کرتے ہیں ۔ جب آج آپ خُدا کی تلا ش کریں، اُس کی حکمت مانگیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  آج ایسے فیصلے کریں جن کے باعث کل آپ خوش رہ سکیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon