ہر وقت دُعا کریں

ہر وقت دُعا کریں

اور ہر وقت اور ہر طرح (ہر موقع پر، ہر حالت میں)  سے روح میں [ہر طریقہ سے] دُعا اور منت کرتے رہو…   (افسیوں ۶ : ۱۸)

آج کی آیت میں پولس دراصل یہ کہہ رہا ہے کہ ہمیں ہر قسم کے حالات میں دُعا کرنی چاہیے، پاک روح کی راھنمائی کی پیروی کرتے ہوئے، مختلف حالات میں ہر طرح سے دُعا اور منت کے وسیلہ سے۔ لیکن بائبل کی ہدایت کے مطابق ’’ہروقت دُعا‘‘ کرنا کیسے ممکن ہے؟ اپنے روزمرہ کے کام کاج کےدوران شکرگزاری کے رویہ کے ساتھ اورخدا پرمکمل تکیہ کرتے ہوئے ہم ایسا کرسکتے ہیں؛ اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے اپنی سوچوں میں اس کو بسا کراور ہر حالت میں اس کی آواز سُنتے ہوئے۔ میرا اِیمان ہے کہ خدا واقعی یہ چاہتا ہے کہ ہم دعائیہ طرزِزندگی کو اپنائیں اور یہ کہ وہ ہماری مدد کرنا چاہتا ہے تاکہ ہم یہ سوچنا چھوڑدیں کہ دُعا کسی تقریب کا نام ہے بلکہ یہ تو زندگی گزارنے کا ڈھنگ ہے؛ ہمارے باطن میں جاری رہنے والا کام جو ہمارے سب کاموں کو تقویت بخشتا ہے ۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اس سے بات کریں اور مسلسل اُس کی سُنیں یعنی ہرروز کام کاج کے دوران اپنے دلوں کو اس کے ساتھ جوڑے رہیں اور اپنے کانوں کو اُس کی آواز کی طرف لگائے رکھیں اور دُعا کرتے رہیں۔

اکثر جب ہم دُعا کی کوئی درخواست سنتے یا ہمیں کسی درخواست کا خیال آتا ہے توہم خود سے کہتے ہیں، میں اس درخواست کے لئے بعد میں اپنی شخصی دُعا میں دُعا کروں گا/گی۔ یہ سوچ دشمن کا پرانا حربہ ہے۔ کیوں نہ اُسی لمحہ دُعا کی جائے؟ ہم اسی وقت اس درخواست کے لئے دُعا نہیں کرتے  کیونکہ دُعا کے بارے میں ہم نے ایک غلط سوچ کو اپنایا ہوا ہے ۔ اگر ہم اپنے دِل کی پیروی کریں گے تو یہ آسان ہوجائے گا لیکن ابلیس دُعا کو پیچدہ بنانا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم دُعا کوالتوا میں ڈال دیں اوراُمید کرتا ہے کہ ہم اِس سارے معاملہ کو پورے طور پر بھول جائیں گے۔ ہم جس وقت دُعا کی چاہت اور ضرورت کومحسوس کریں اُسی وقت دعا کرنا آسان ہے اور یہی ہرحالت میں تمام دن مسلسل دُعا کرنے اورخُدا کےساتھ تعلق قائم کرنے کا راستہ ہے ۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  خُدا سے باتیں کرنے کو التوا میں نہ ڈالیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon