اِقرار اور دُعا کریں

اِقرار اور دُعا کریں

پس تم آپس میں ایک دوسرے سے اپنے اپنے گناہوں (خطاوٗں ، جھوٹے اقدام، ٹھوکریں، گناہ)  کا اِقرار کرو اور ایک دوسرے کے لئے دُعا [بھی] کرو تاکہ شفا پاوٰ [آپ کی سوچ اور دِل روحانی ہوجائے]…  (یعقوب ۵ : ۱۶)

گناہ ہمیں خُدا سے جُدا کرتا ہے۔  اس کےسبب سے ہم اُس سے دوُری محسوس کرتے ہیں؛ اس کے سبب سے ہم اس سے چھپنا چاہتے ہیں یا اس سے بات کرنا نہیں چاہتے؛ اور اس کے سبب سے ہم اس کی آواز سننے سے قاصر رہتے ہیں۔ جب ہم جانتے ہیں کہ ہم نے گناہ کیا ہے، تو ہمیں خدا سے معافی مانگنی چاہیے اور معافی حاصل کرنی چاہیے، کیونکہ جب ہم توبہ کرتے ہیں تووہ ہمیں معاف کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔ پوشیدہ باتیں ہم پر قابض ہو سکتی ہیں اِس لئے آج کی آیت کے مطابق کئی دفعہ  دوسروں کے سامنے اپنے گناہوں کا اقرار کرنے سے ہمیں بہت مدد ملتی ہے۔

دوسروں کے سامنے اپنی خطاوٗں کا اقرار کرنے کے لئے سب سے پہلے تو ہمیں کسی ایسے شخص کو ڈھونڈنا ہے جس پر ہم حقیقی طور پر بھروسہ کرسکتے ہیں اور دوسری بات یہ کہ ہمیں اپنے فخر کو ایک طرف رکھ کر حلیمی اختیار کرتے ہوئے اپنی اُلجھنوں کو اُن کے سامنےرکھنا ہے۔ اگر آپ کوایسا کرنا مشکل لگتا ہے توخُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کی مدد کرے تاکہ آپ حلیمی اختیار کریں کیونکہ اس کے نتائج بہت زبردست ہوں گے۔جب آپ کو کوئی ایسا دوست مل جائے جس پرآپ بھروسہ کرتے ہوئے اُسے یہ بتا سکیں کہ ’’زندگی کے اس حصّہ میں مجھے مشکلات کا سامنا ہے اور میں آزاد ہونا چاہتا/چاہتی ہوں۔ میں دُکھ میں ہوں اورمجھے آپ کی دُعا کی ضرورت ہے۔‘‘

مجھے یاد ہے ایک دفعہ میں اپنی ایک دوست سے حسد محسوس کررہی تھی اور مجھے واقعی اس مشکل کا سامنا تھا۔ دُعا کرنے کے باوجود میں اُس حسد سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پارہی تھی بلکہ تکلیف میں تھی پس میں نے ڈیوکے سامنے اپنے اس گناہ کا اعتراف کیا اور ان سے کہا کہ میرےلئے دُعا کریں۔ جب میں نے اس گناہ کو دِل سے باہرنکالا تو اس کی طاقت ختم ہوگئی اور میں آزاد ہوگئی۔ ہمیشہ سب سے پہلے خُدا کے پاس جائیں، لیکن اگر آپ کو کسی دوست یا روحانی راہنما کی مدد کی ضرورت ہےتوتکبر کو رکاوٹ نہ بننے دیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: جب آپ کو دوسروں کے سامنے اقرار کرنے کی ضرورت ہو توتکبر کو راستہ میں نہ آنے دیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon