تنگ راستہ اچھّا ہے

کیونکہ وہ دروازہ تنگ ہے [دباوٰ کی وجہ سے سکڑ گیا ہے] اور وہ راستہ سکڑا ہے جو زندگی کو پہنچاتا ہے اور اُس کے پانے والے تھوڑےہیں۔  (متی ۷ : ۱۴)

کیا کوئی ایسا کام ہے جو کچھ عرصہ پہلے تک آپ کرتے تھے لیکن آج آپ کا ضمیر وہ کام کرنا  گوارا نہیں کرتا ۔ عین ممکن ہے کہ پانچ سال پہلے تک آپ کو اس سے کوئی پریشانی نہیں تھی، لیکن اب چونکہ خُدا نے آپ پر ظاہر کردیا ہے کہ یہ کام غلط ہے اس لئےآپ اُسے کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتے۔

خُدا ہم سے مسائل کے بارے میں بات کرتاہے، ہماری زندگی میں درستگی کےلئے کام کرتا ہے، اورکچھ دیرہمیں آرام کرنے دیتا ہے۔  اور جب تک ہم اُس کی آواز سُنتے ہیں وہ ہم سے کسی نہ کسی نئی چیز کے بارے میں بات کرنا پسند کرتا ہے۔

اگر آپ میری طرح ہیں، توآپ زندگی کے کشادہ اور بےکار راستہ سے گزرے ہوں گے لیکن اب آپ سکڑے راستہ پر ہیں۔ مجھے یاد ہے ایک بار میں نے خُدا سے کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ میرا راستہ سکڑتا جاتا ہے۔‘‘ مجھے یاد ہے میں محسوس کرتی تھی کہ خُدا جس راستہ پر میری راہنمائی کررہا ہے وہ اس قدر تنگ ہوچکا ہے کہ اب اس پر میرے چلنے کے لئے کوئی جگہ باقی نہیں ہے! پولس نے اسی لئے تو یہ کہا کہ  ’’اب میں زندہ نہ رہا بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے‘‘ (دیکھیں گلتیوں ۲ : ۲۰)۔ جب خُداوند یسوع ہماری زندگیوں میں آجاتا ہے، تو دائمی، مستقل گھر بنا لیتا ہے اور آہستہ آہستہ ہماری زندگی میں اپنی حضوری کو پھیلا دیتا ہے یہاں تک کہ وہ بڑھ جاتا ہے اور ہماری پرانی خودغرض فطرت کم ہوجاتی ہے۔

اگر آپ محسوس کرتےہیں کہ آپ تنگ راستہ پر ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی وہ کام جو پہلے آپ کرنے کے عادی تھے اب نہیں کرسکتے یا آپ پر پابندیاں بہت سخت ہیں ۔۔۔۔۔۔ تو دلیر ہوں ؛ کیونکہ آپ کی پُرانی خود غرض فطرت سکڑ رہی ہے تاکہ خُدا کی حضوری آپ پر چھا جائے۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: یہ جان کر پابندیوں کو قبول کریں کہ ان کےوسیلہ سے خُدا کے لئے اور جگہ بنے گی۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon