خُدا کے جلال کے مقابل یہ دُکھ کچھ نہیں ہیں

خُدا کے جلال کے مقابل یہ دُکھ کچھ نہیں ہیں

کیونکہ میری دانست میں اِس زمانہ (موجودہ زندگی) کے دُکھ درد اِس لائق نہیں کہ اُس جلال کے مقابل ہو سکیں جو ہم پر ظاہر ہونے والا ہے ۔  (رومیوں ۸ : ۱۸)

مسیح کے دُکھوں میں شریک ہونےکا کیا مطلب ہے؟ اِس کا مختصر جواب یہ ہے کہ اگراپنے جسم اور روح کی مرضی کے بیچ ہم خُدا کے روح کی پیروی کرنے کا  فیصلہ کریں تو ہمارےجسم کو تکلیف ہوگی۔ ہمیں دکھ سہنا پسند نہیں ہے لیکن آج کی آیت میں بیان کیا گیا ہے کہ اگر ہم خُدا کے جلال میں شریک ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں اُس کے دکھوں میں بھی شریک ہونا پڑے گا۔

شروع میں خُدا کے روح کی فرمانبرداری کرنے کے سبب سے مجھےجس تکلیف سے گزرنا پڑا وہ مجھےآج بھی یاد ہے۔ میں سوچتی تھی کہ اَے خُدا کیا میں کبھی اِن دکھوں میں سے نکل نہیں پاوٗں گی؟ کیا کبھی ایسا ہوگا کہ تیری فرمانبرداری کرنے سےمجھے کوئی تکلیف نہ ہو؟

جب جسمانی خواہشات ہم پر قابض نہیں رہتیں تو خُدا کی فرمانبرداری کرنا آسان ہوجاتا ہے اورپھراُس کی فرمانبرداری کرنا ہمارے لئے حقیقی خوشی کا باعث ہوتا ہے۔ بہت سے کام جو کسی وقت میرے لئے بہت مشکل اور تکلیف دہ تھے اب بہت آسان ہیں، اور ہروہ شخص جو جلال حاصل کرنے کے لئے مشکلات میں سے گزرنے کے لئے راضی ہے اس کے ساتھ ایسا ہوگا ۔

رومیوں ۸ : ۱۸ میں پولس دراصل یہ کہہ رہا ہے کہ ،’’ اَب ہم تھوڑی مصیبت اُٹھاتے ہیں، لیکن کوئی بات نہیں؟ یہ مصیبت اُس جلال کے سامنے جو فرمانبرداری سے حاصل ہوتا ہے ماند ہے۔‘‘ یہ خوشخبری ہے! ہمیں کیسی ہی مصیبت کو سامنا کیوں نہ ہو، ہم کیسے ہی حالات سے کیوں نہ گزریں، اِن کا اُن اچھی چیزوں سے جوخُدا ہماری زندگیوں میں اس کےساتھ آگے بڑھنے کے وسیلہ سے لانا چاہتا ہے کوئی موازنہ نہیں ۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  جب آپ خُدا کے ساتھ آگے بڑھتے جائیں گے وہ آپ کی زندگی میں بڑے کام کرے گا ۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon