سادگی اپنائیں

 لیکن میں ڈرتا ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ جس طرح سانپ نے اپنی مکّاری سے حوا کو بہکایا  اِسی طرح تمہارے خیالات بھی اُس خلوص اور پاکدامنی سے ہٹ جائیں جو مسیح کےساتھ ہونی چاہیے۔ ۔ (۲ کرنتھیوں ۱۱ : ۳)

خُدا چاہتا ہے کہ ہمارا اس کے ساتھ تعلق اورگفتگو سادہ ہو، لیکن ابلیس نے دُعا کے تعلق سے ہماری سوچ کو بگاڑ دیا ہے کیونکہ نہ صرف وہ یہ جانتا ہے کہ دُعا کس قدرقوت بخش ہے بلکہ یہ بھی جانتا ہے کہ یہ ہمارے لئے کتنی آسان ہوسکتی ہے۔

اپنے آپ سے صرف یہ سوال کریں، اگرخُدا نے ہمیں اپنے ساتھ گفتگو اور رفاقت کے لئے تخلیق کیا ہے تو پھر وہ اس کو پیچیدہ کیوں بنائے گا؟ خُدا نے کسی چیز کو پیچیدہ نہیں بنایا؛ اس نے دُعا اورہمارے ساتھ خوشی سے وقت گزارنے کا ایک سادہ اورخوش کن راستہ مقرر کیا ہے ۔ ابلیس چاہتا ہے کہ ہم اس بات پر یقین کر لیں کہ ہمیں بہت زیادہ اورخاص فارمولہ کے تحت ہی دُعا کرنی چاہیے۔ وہ دُعا کو قوانین و ضوابط میں لپیٹ کر پیش کرتا ہے اورہماری تخلیقی صلاحیت اور آزادی کو چُرا لیتا ہے۔ وہ ہمیں اِیمان لانےسے روکتا ہے اور قائل کرتا ہے کہ ہم خُدا سے باتیں کرنے اور اُس کی آواز سُننے کے لائق نہیں ہیں ۔

جب ہم دُعا کرتے ہیں اِبلیس ہمیشہ ہم پر الزام لگانے کی کوشش کرتا ہے کہ ہم یا تو کافی دُعا نہیں کررہے یا صیح طریقہ سے دُعا نہیں کررہے، اوریہ کہ ہماری دعاوٗں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اور جب ہم دُعا کرتے ہیں وہ ہمارے خیالات کو منتشر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ان وجوہات کی بنا پر لوگ اکثر یہ محسوس کرتے ہیں کہ دُعا بہت مشکل اور بے پھل ہے اِسی لئے وہ بہت کم دُعا کرتے ہیں۔

عام طور پر بہت سے لوگ اپنی دُعائیہ زندگی سے بیزار اور غیر مطمیئن ہیں، لیکن اس کو بدلا جا سکتا ہے۔ ہم سادگی، دِل سے اوراِیمان سے دُعا کر سکتے ہیں اور یقین کریں کہ خُدا سُنتا اور جواب دیتا ہے۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: میری بہن اور بھائی آپ ک لئے ایک ’’بوسہ‘‘ ، سادگی اپنائیں!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon