عبور کرنا ڈوبنے سے بہتر ہے

عبور کرنا ڈوبنے سے بہتر ہے

جب تُو سَیلاب میں سے گُذرے گا تو مَیں تیرے ساتھ ہُوں گا اور جب تُو ندیوں کو عبُور کرے گا تو وہ تُجھے نہ ڈُبائیں گی۔ جب تُو آگ پر چلے گا تو تُجھے آنچ نہ لگے گی اور شُعلہ تُجھے نہ جلائے گا۔     یسعیاہ 2:43

ہم سب کو زندگی میں آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور کچھ حالات زیادہ مشکل ہوں گے۔ کئی بار جب ہم کسی کو یہ کہتے ہوئے سُنتے ہیں کہ  "میں فلاں حالات میں سے گزر رہا/رہی ہوں”  توہمارے نزدیک یہ بہت بُری خبر ہے، لیکن اگر ہم اس جملے پر غور کریں تو ہمیں احساس ہوگا کہ گزرنا تو اچھّا ہے؛ اس کا مطلب ہے کہ ہم کہیں پھنسے نہیں ہوئے! ہمیں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، لیکن ہمیں شُکریہ اَدا کرنا چاہیے کہ ہم کم از کم آگے تو بڑھ رہے ہیں۔

ہمیں مختلف حالات کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن جن حالات سے ہم گزرتے ہیں یہی حالات، مشکلات اورواقعات ہمیں ایسے لوگوں میں تبدیل کردیتی ہیں جو مشکلات پر قابو پانا جانتے ہیں۔ ہم زندگی کے اچھّے وقتوں میں بڑھتے یا مضبوط نہیں ہوتے؛ بلکہ ہم اُس وقت بڑھتے ہیں جب ہم ہار مانے بغیر مشکلات میں سے گزرتے ہیں۔ جب ہم وہ کرتے ہیں جو ہم جانتے ہیں کہ صحیح ہے یہاں تک کہ جب یہ مشکل، تکلیف دہ یا بے آرامی کا سبب ہو، تو ہم روحانی طور پر بڑھتے ہیں اورمضبوط ہوتے ہیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

 مَیں شُکر گزار ہوں، اَے باپ، کہ مشکل وقت میں بھی، مَیں تجھ پر بھروسہ کر سکتا/سکتی ہوں کہ تُو مجھے اس میں سے نکالے گا۔ مَیں شُکر گزار ہوں کہ مَیں کسی بھی چیلنج کا سامنا کر سکتا/سکتی ہوں کیونکہ تُو میرے ساتھ ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon