فکر یا عبادت؟

فکر یا عبادت؟

خُداوند کی اَیسی تمِجید کرو جو اُس کے نام کے شایاں ہے۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔  زبُور 2 : 29

فکر اور عبادت دونوں متضاد ہیں اور ہم زیادہ خوش ہوں گے اگر ہم پریشان ہونے کے بجائے عبادت گزار بننا سیکھیں۔ فکر دشمن کو موقع فراہم کرتی ہے تاکہ وہ ہمیں اذیت پہنچائے لیکن عبادت (خُدا کی تعظیم اور بندگی) ہمیں اس کی حضوری میں لے جاتی ہے جہاں ہمیں ہمیشہ سکون، خُوشی اور اُمید ملے گی۔

خُدا نے ہمیں اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کے ساتھ گہرا، ذاتی تعلق بنائیں اور اُس کے لیے گہری مُحبّت پیدا کریں۔ اس قسم کی مُحبّت شُکر گزار دل سے نکلتی ہے، اس بات کی تعریف کرتے ہوئے کہ خُدا کون ہے اور اس نے کیا کیا ہے۔

اپنی زندگی کا ایک اور دن فکر میں ضائع نہ کریں۔ اس بات کا تعین کریں کہ آپ کی ذمہ داری کیا ہے اور کیا نہیں۔ خُدا کی ذمہ داری اُٹھانے کی کوشش نہ کریں۔ جب ہم وہ کرتے ہیں جو ہم کر سکتے ہیں تو خُدا آگے بڑھتا ہے اور وہ کرتا ہے جو ہم نہیں کر سکتے۔ لہٰذا اپنے آپ کو اور اپنی پریشانیوں کو خُدا کے سُپرد کریں، اُس کی عبادت کریں اور اُس کی دی ہوئی بھرپور زندگی سے لطف اندوز ہونا شروع کریں۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ میں تیرا شُکریہ ادا کرتا/کرتی ہوں کہ میں اپنی پریشانیوں کی فکر کرنے کے بجائے تیری عبادت کرنے کا انتخاب کر سکتا/سکتی ہوں۔ میری آنکھیں کھول دے اور میری مدد کر تاکہ میں جان لوں کہ  تُو مجھے درپیش تمام رکاوٹوں سے بڑھ کر ہے اور میں تجھ پر بھروسہ کر سکتا/سکتی ہوں کہ میری زندگی میں وہ کرتا ہے جو میں نہیں کر سکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon