مُحبّت میں جنگ و جدل

مُحبّت میں جنگ و جدل

سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی مُحبّت رکھّو کیونکہ مُحبّت بُہت سے گُناہوں (دوسروں کے گناہوں کو معاف اور نظر انداز کرنا) پر پردہ ڈال دیتی ہے۔  1پطرؔس 4 : 8

بہت سی حیرت انگیز باتیں جو میں نے سیکھی ہیں اور وہ آج بھی میرے اندر جوش پیدا کرتی ہیں اُن میں سے ایک یہ ہے کہ مُحبّت دراصل ایک روحانی جنگ ہے۔ یہ سچائی روحانی جنگ کو دلچسپ بناتی ہے کیونکہ لوگوں سے مُحبّت کرنا قابلِ لطف ہے۔

1 پطرؔس 4 : 8 میں ہمیں سیکھایا گیا ہے کہ ہم ایک دوسرے سے شدید مُحبّت کریں۔ بائبل کے ترجمہ کنگ جیمس ورژن میں لفظ "شدید” استعمال ہوا ہے۔ یونانی زبان میں لفظ  شدید فعل کے طور پر استعمال ہوا ہے اور اس کا ترجمہ ہے "گرم ہونا، اُبلنا”۔ ہماری مُحبّت سرگرم، شعلہ انگیز، اُبلتی ہوئی ہونی چاہیے نہ کہ سرد اور ایسی جِسے بمشکل محسوس کیا جاسکے۔

اگر ہم مُحبّت میں سرگرم ہوں گے تو شیطان ہمیں قابو نہیں کرسکتا۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ "ہمیں قابو کرنا مشکل ہے۔” کیا آپ نے کبھی کسی چیز کو اتنا گرم کیا ہے کہ اسے پکڑنا مشکل ہوگیا ہو کیونکہ وہ بے حد گرم ہوگئی تھی؟ ہمیں بھی ایسا ہونا چاہیے۔

مُحبّت میں سرگرم ہونا – اور شیطان کے قابو میں نہ آنا!


شُکرگزاری کی دُعا

میں شُکر گزار ہوں اَے باپ کہ تُو مجھ سے مُحبّت کرتا ہے۔ میری مدد کر کہ میں تیرے نمونہ کی پیروی کروں اور اپنے اِردگرد کے لوگوں سے مُحبّت کروں۔ تیرا شُکر ہو کہ لوگوں کے سلوک کے باوجود میں تیری کامل اور غیر مشروط مُحبّت کی بدولت لوگوں  سے پیار کرسکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon