نہیں” کہنے میں دلیری”

نہیں" کہنے میں دلیری"

 اب مَیں آدمِیوں کو دوست بناتا ہُوں یا خُدا کو؟ کیا آدمِیوں کو خُوش کرنا چاہتا ہُوں؟ اگر اب تک آدمِیوں کو خُوش کرتا رہتا تو مسِیح (مسیحا) کا بندہ نہ ہوتا۔      گلتِیوں 10:1

کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ آپ وہ سب کچھ نہیں بن سکتے جو لوگ آپ کو بنانا چاہتے ہیں؟ کیا آپ نے کبھی اپنے اندر گہرائی میں جھانک کر دیکھا ہے کہ آپ کو واقعی بہت سارے لوگوں کو "نہیں” کہنا چاہیے تھا — لیکن ان کے ناراض ہونے کے خوف سے آپ نے اُنہیں یہ کہہ دیا کہ ، "مَیں کوشش کروں گا/گی،” جب کہ آپ کا دل چیخ رہا تھا، "مَیں یہ نہیں کرسکتا/سکتی!”

وہ لوگ جن کے اندر کسی قسم کا احساسِ کمتری ہوتا ہے وہ ہمیشہ "ہاں” کہتے ہیں جب کہ وہ واقعی "نہیں” کہنا چاہتے تھے۔ پُراعتماد لوگ دوسروں کو اپنے اُوپر کنٹرول کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ اُن کے اندر ایک دلیر دِل ہوتا ہے جو اُن کا رہبر ہوتا ہے جس کے اندر یہ مکاشفہ ہوتا ہے کہ خُدا اُن سے مُحبّت کرتا ہے، ان کے اندر دوسروں کی ناراضگی  یا ان کے مسترد کیے جانے کا خوف نہیں ہوتا۔

جب لوگ ہم سے مختلف باتوں کا تقاضا کرتے ہیں تو ہمیں اُن پر غصہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ درحقیقت ہماری زندگی کا کنٹرول ہمارے ہاتھ میں ہے۔ شُکر ہے، ہم مسیح میں محفوظ ہیں اور اگر ہمیں پتہ ہے کہ ہم صیح ہیں تو جرات سے لوگوں کو "نہیں” کہہ سکتے ہیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ جب مَیں کسی ایسی صورتحال میں پھنس جاؤں جب مجھے کسی کام یا کسی شخص کے ساتھ کوئی عہد کرنے کا لالچ ہو حالانکہ  اس کے بارے میں میرے دل میں اطمینان نہ ہو تو اس صورت میں میری مدد کر تاکہ میں بے خوف ہو کر "نہیںکہہ سکوں۔ مَیں تیرا شُکر اَدا کرتا/کرتی ہوں کہ میری سلامتی تجھ میں پائی جاتی ہے، دوسروں کو خُوش کرنے میں نہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon