یہ نہ سوچیں کہ آپ سب کچھ جانتے ہیں

یہ نہ سوچیں کہ آپ سب کچھ جانتے ہیں

لیکن خُدا کی راہ کامل ہے! خُداوند کا کلام تایا ہوا۔ وہ اُن سب کی سِپر ہے جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں۔ (زبور ۱۸ : ۳۰)

خدا کے لکھے ہوئے کلام کی سچائی ہمیں زندگی کے طوفانوں میں سنبھال لیتی ہے۔ ہم خُدا کے لکھے ہوئے کلام سے اُس کی آواز سُننے کی توقع کر سکتے ہیں۔ ہمارے لئےجوکچھ خُدا کے کلام کی مرضی ہے وہ نہ تو تبدیل ہوتی ہے اورنہ ہی اِدھر اُدھرہوتی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ہمیں ہمارے حالات کے مطابق مخصوص الفاظ کلام میں سے نہ ملیں لیکن اس میں خُدا کے دِل اور کردار کے بارےمیں بیان کیاگیا ہےاورہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ وہ ہمیشہ ہمارا خیال کرتا اور ہمارے لئے راہ تیار کرتا ہے۔

خُدا کا کلام ہمیں بتاتا ہے کہ ہمارا علم ناقص، نامکمل اورادھورا ہے۔ ۱ کرنتھیوں۱۳ : ۹ کے مطابق ، ہمارا علم ’’ناقص ‘‘ ہے۔ اس آیت سے میں نے یہ جانا ہے کہ ہماری زندگی میں کبھی بھی ایسا وقت نہیں آئے گا جب ہم یہ کہہ سکیں گے کہ ’’میں سب کچھ جانتا/جانتی ہوں۔‘‘ خُدا کے پاس فروتنی سے آئیں اور اُس کے کلام کو بھوک کے ساتھ سیکھیں۔ ہر روز اس سے کہیں کہ وہ آپ کو سیکھائے کہ مختلف حالات میں آپ کو کیا کرنا چاہیے۔

پاک روح کو استاد کی حیثیت سے قبول کریں تاکہ وہ ہرروز آپ کو سچائی کی راہ پر لے چلے (دیکھیں یوحنا ۱۶ : ۱۳)۔ وہ آپ پر ایسی باتیں ظاہر کرے گا جو آپ خود سے کبھی بھی جان نہیں سکتے۔ میں نے تمام زندگی سیکھنے کا فیصلہ کیا ہے اورآپ کو بھی یہ مشورہ دیتی ہوں۔

آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: یہ نہ سوچیں کہ آپ سب کچھ جانتےہیں؛ خُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو آج کی ضرورت کے مطابق سیکھائے ۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon